Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

پولیس، رینجرز اور عدلیہ الیکشن میں تعاون کیلئے تیار نہیں، لطیف کھوسہ

پیپلز پارٹی اس وقت پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، پی پی رہنما
اپ ڈیٹ 24 فروری 2023 11:20pm
Jail Bharo Tehreek, takrao, bohraan, hal?| Rubaroo with Shaukat Piracha | Rubaroo

سابق گورنر پنجاب اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ پولیس، رینجرز، سرکاری افسر اور عدلیہ الیکشن میں تعاون کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں انتخابات کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تاریخ نہیں دی جا رہی، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) الیکشن کرانے کے لیے تیار نہیں، اسی لئے وہ انتخابات کے علاوہ دیگر معاملات پر بات کرنا چاہتی ہے، البتہ پولیس، رینجرز، سرکاری افسران اور عدلیہ بھی الیکشن میں تعاون کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس وقت پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، وفاقی حکومت نے تباہی کے دہانے پر ملک کو کھڑا کر دیا ہے۔

اسپیکر ممبران کو اسمبلی میں واپس آنے سے روک نہیں سکتے، لطیف کھوسہ

الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے سابق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو ہم نے بے توقیر بنایا ہوا ہے، الیکشن کمیشن بہانے بازی کر رہی ہے، اسے اپنے آئینی اختیارات استعمال کرنے چاہئے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا، لہٰذا اسپیکر ممبران کو اسمبلی میں واپس آنے سے روک نہیں سکتے، اسپیکر کا اختیار صرف الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجنا ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ پہلے تمام حکومتی پارٹیز آپس میں بیٹھ جائیں اور آئین کے تحت الیکشن کی تاریخ دیں، پی ٹی آئی چاہتی ہے وہ اسمبلی میں دوبارہ آئیں، اگر وزیراعظم اعلان کردیں تمام اراکین واپس آجائیں، تو وہ آجائیں گے۔

ہر دفعہ ملاقات میں عمران خان سے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیان نہ دیں، اعجاز الحق

اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان کا اداروں کے سربراہوں کے خلاف بیان بازی غلط ہے، میں نے ہر دفعہ ملاقات میں عمران خان سے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیان نہ دیں۔

پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ قومی وطن پارٹی آفتاب شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ لیڈرآف ہاؤس کی ذمہ داری ہے وپ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں، عمران خان جب وزیراعظم تھے تو اس وقت بھی وہ اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے تھے۔

آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ اے پی ایس کے واقعے کے دوران عمران خان کی کے پی میں حکومت تھی اور تمام پارٹیوں نے مل کر نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا، اس وقت بھی عمران خان دیگر پارٹیوں کے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہتے تھے۔

pti

PDM

National Assembly

rubaroo

Elections

latif khosa

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div