Aaj News

ہفتہ, مئ 04, 2024  
25 Shawwal 1445  

پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس: احتساب عدالت نے نواز شریف کو بری کردیا

نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ریفرنس بنایا تھا، وکیل نواز شریف
شائع 24 جون 2023 02:16pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا۔

احتساب عدالت لاہور میں نواز شریف کی جانب سے قاضی مصباح ایڈووکیٹ پیش عدالت میں ہوئے۔

نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو کہا کہ نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ریفرنس بنایا تھا۔

قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے کہا کہ نواز شریف کا پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں کوئی رول نہیں، نہ ہی نئے قانون کے تحت کیس بن سکتا ہے۔

احتساب عدالت کے جج راؤعبدالجبار نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بری کردیا۔

نیب کی جانب سے 2021 میں عدالت جمع کرائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے استثنیٰ پالیسی اور قوانین کے خلاف میر شکیل الرحمٰن کو مالی فائدہ دیا تھا۔

نیب کے مطابق استثنیٰ پالیسی کی خلاف ورزی پر نواز شریف نے قومی خزانے کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔

خیال رہے کہ 12 مارچ 2020 کو نیب نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمان کو اراضی سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔

ترجمان نیب نوازش علی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ادارے نے 54 پلاٹوں کی خریداری سے متعلق کیس میں میر شکیل الرحمٰن کو لاہور میں گرفتار کیا۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ میر شکیل الرحمان متعلقہ زمین سے متعلق نیب کے سوالات کے جواب دینے کے لیے دوسری بار نیب میں پیش ہوئے، تاہم وہ بیورو کو زمین کی خریداری سے متعلق مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔

نیب کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 1986 میں غیر قانونی طور پر یہ زمین میر شکیل الرحمٰن کو لیز پر دی تھی۔

واضح رہے کہ میر شکیل الرحمان کو 28 فروری کو طلبی سے متعلق جاری ہونے والے نوٹس کے مطابق انہیں 1986 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نواز شریف کی جانب سے غیر قانونی طور پر جوہر ٹاؤن فیز 2 کے بلاک ایچ میں الاٹ کی گئی زمین سے متعلق بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 5 مارچ کو نیب میں طلب کیا گیا تھا۔

دوسری جانب جنگ گروپ کے ترجمان کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے، جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔

بعد ازاں 9 نومبر 2020 کو 8 ماہ کی قید کے بعد سپریم کورٹ نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتار جنگ اور جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔

Nawaz Sharif

Plot Allotment Reference

NAB Court Lahore

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div