Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

ایران کا قرآن کی بےحرمتی کے واقعے پر احتجاجاً سویڈن میں اپنا سفیر نہ بھیجنے کا فیصلہ

قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے عراقی کیخلاف تحقیقات شروع
اپ ڈیٹ 03 جولائ 2023 08:33am

ایران نے قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے سویڈن میں اپنا سفیر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا ہے کہ سویڈین کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر قرآن کو نذر آتش کرنے کے واقعے کے بعد ایران نے سویڈن میں اپنا نیا سفیر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر ایک (عراقی نژاد سوئیڈش) بدبخت شخص نے عید الاضحی کی تعطیلات کے پہلے روز قرآن پاک کے نسخے کو پھاڑ کر جلایا تھا، سوئیڈن کی عدلیہ اور پولیس نے اسلام مخالف انتہا پسندوں کو قرآن پاک کے نسخے کو جلا کر شہید کرنے کی اجازت دی تھی، جس پر دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔

سویڈش پولیس نے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے والے شخص کے حوالے سے یہ منطق پیش کی کہ یہ ایک نسلی یا قومی گروہ کے خلاف احتجاج ہے، تاہم تمام اسلامی ممالک سمیت دیگر ممالک کے سربراہان کا کہنا ہے کہ یہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نفرت انگیزی ہے۔

قرآن پاک کی بے حرمتی پر افسردہ اور صدمے میں ہوں

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سویڈن میں مسجد کے سامنے قرآن پاک کو سرعام نذر آتش کرنے کے واقعے پر افسردہ اور صدمے میں ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام و فوبیا کے یہ گھناؤنے واقعات بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں، میرے پاس اس اسلام مخالف فعل کی مذمت کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں، جس کا واضح مقصد دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ قرآن کریم پوری انسانیت کے لئے محبت، امن اور حکمت کی الہامی کتاب ہے، اس قابل مذمت فعل میں ملوث گمراہ کردار نے درحقیقت انسانیت کی مشترکہ اقدار کی توہین کی ہے۔

قران پاک کی بے حرمتی پر روسی صدر پیوٹن کا بڑا اقدام

اس سے قبل روسی صدر پیوٹن روس میں سب سے پرانی مسجد پہنچ گئے، جہاں انہیں عید کے دن قرآن کی کاپی پیش کی گئی۔ صدر پیوٹن نے قرآن کا تحفہ دینے پر شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ میں روس میں ایسی جگہ ڈھونڈوں گا جو اس لائق ہو کہ یہ قرآن وہاں رکھا جائے۔

صدر پیوٹن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ قرآن مسلمانوں کی مقدس کتاب ہے، اور یہ دیگر مذاہب کے لوگوں کے لیے بھی مقدس کتاب ہونی چاہئے، ہم جانتے ہیں کہ دیگر ممالک میں کیا ہورہا ہے، یہ لوگ دوسروں کے مذہبی احساسات کا احترام نہیں کرتے، اور پھر ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ یہ کوئی جرم نہیں۔

صدر پیوٹن نے واضح کیا کہ روس میں اس طرح کی حرکت کرنا جرم ہے، ہم ہمیشہ اس قانون پر عمل کرتے رہیں گے۔

قرآن کی بے حرمتی پر سعودی عرب کا شدید ردعمل

اسٹاک ہوم میں قرآن کی بے حرمتی پر سعودی عرب نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ ایک شدت پسند نے عید کے روز مسجد کے سامنے قرآن کی بے حرمتی کی، تواتر سے نفرت انگیزی کے یہ عمل قابل قبول نہیں ہوسکتے۔

سعودی عرب کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا کوئی بھی جواز نہیں، یہ اقدامات صرف نفرت پھیلارہے ہیں، یہ عدم برداشت کی بین الاقوامی کاوشوں کے خلاف ہیں۔

او آئی سی کا سویڈش پولیس کے فیصلے کی مذمت

سویڈن میں پولیس نے مسجد کے باہر ایک گروپ کو قران پاک کی بے حرمتی کی اجازت دینے پر او آئی سی نے شدید مذمت کی ہے۔

او آئی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس مکروہ عمل کی مذمت کرتے ہیں، یہ آزادی اظہار کی آڑ میں نفرت انگیزی ہے۔

Iran

Holy Quran

DESECRATION OF THE HOLY QURAN IN SWEDEN

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div