Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
12 Dhul-Qadah 1445  

یوٹیوب سے کمایا گیا پیسہ حرام قرار

یوٹیوب کی کمائی کن حالات میں حرام ہے؟
شائع 20 جولائ 2023 12:59pm
علامتی تصویر
علامتی تصویر

جدہ مسجد کے امام اور سعودی عالم دین عاصم الحکیم نے یوٹیوب سے ہونے والی کمائی کو حرام قرار دے دیا۔

عاصم الحکیم جدہ مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کرتے ہیں اور کئی ٹی وی پروگراموں میں میزبان اور مہمان کے طور پر نمودار ہو چکے ہیں، وہ ایشیا اور یورپ کی مختلف یونیورسٹیوں میں لیکچر دے چکے ہیں۔

عبدالمقتدر نامی صارف نے عاصم الحکیم سے سوال کیا کہ یوٹیوب سے کمائی حلال ہے یا حرام؟

اس کے جواب میں عاصم الحکیم نے لکھا ’یہ حرام ہے۔‘

اس حوالے سے ان کا چار سال قبل دیا گیا ایک بیان یوٹیوب پر ہی دستیاب ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یوٹیوبر ہونا آج کے معاشرے میں نوجوانوں کے لیے ایک اہم پیشہ بن گیا ہے۔

عاصم الحکیم کا کہنا تھا کہ ’اسلامی نقطہ نظر سے، یوٹیوب سے کمانا فطری طور پر حرام نہیں ہے، لیکن یہ اس مواد پر منحصر ہے جسے یوٹیوب اپ لوڈ کیا جائے، اگر کوئی یوٹیوبر موسیقی، خواتین، فحش گفتگو، فحاشی، اور بے حیائی پر مبنی حرام مواد اپ لوڈ کرتا ہے تو اس سے ہونے والی کمائی حرام سمجھی جائے گی۔‘

YouTube Earning Halal or Haram

Sheikh Asim Al Hakeem

Fatwa