Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

جنرل فیض کی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی کو ریاستی اداروں نے غلط قرار دیا، حاجی غلام علی

جب جنرل فیض نے یہ پالیسی بنائی تو وفاق اور صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، گورنر خیبرپختونخوا
شائع 06 دسمبر 2023 11:15pm
Exclusive interview of Haji Ghulam Ali - Spot Light with Munizae Jahangir - Aaj News

گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا کہنا ہے کہ الیکشن ہی تمام مشکلات چاہے وہ معاشی ہوں یا سیاسی، ان کا حل ہیں۔ الیکشن ہونے چاہئیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے حاجی غلام علی نے کہا کہ الیکشن کرانے کیلئے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتیں، الیکشن کمیشن اور اداروں سمیت سب کو مل بیٹھ کر جو رپورٹس ان کے پاس موجود ہوں ان کے سدباب کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ’ایسا نہ ہو کہ خدانخواستہ کوئی جائے ووٹ دالنے کیلئے اور اللہ نہ کرے کہ اس کی لاش آئے‘۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے چئیرمین اور ان کی پوری باڈی، وزیراعلیٰ اور وزیر اعظم سمیت تمام اس بات کے ذمہ دار ہیں کہ اس چیز کو روکیں اور الیکشن کیلئے ایک پرامن فضا اور سازگار ماحول پیدا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے حالات سب کے سامنے ہیں، میں فرض سمجھتا ہوں کہ بطور ذمہ داری حالات سامنے لاؤں اور حکومت الیکشن کمیشن سے بات کرے۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں الیکشن سے قبل ماحول سازگار بنایا جائے، چاہتا ہوں کہ ریاست پرامن ہو اور آئینی ضرورت بھی پوری ہو، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ ’لوگ مرتے رہیں اور ہم کہیں کہ الیکشن ہو‘۔

گورنرخیبرپختونخوا نے کہا کہ ’میں ایک ذمہ دار کی حیثیت سے ایک صوبے کا آئینی سربراہ ہونے کی حیثیت سے کہہ رہا ہوں کہ یہ دلیل ہمارے لیے قابل قبول نہیں کہ 2008 میں لوگ مرے ہیں، 2013 میں مرے ہیں اور 2018 میں لوگ مرے ہیں تو خیر ہے مرتے جائیں‘۔

انہوں نے کہا کہ میری رائے یہ ہے کہ ابھی دو مہینے ہیں ، ہمیں اس کیلئے صحیح منصوبہ بندی کرنی چاہئیے، پُرامن ماحول فراہم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

حاجی غلام علی نے خیبرپختونخوا کی کشیدہ صورت حال پر باجوڑ، لکی مروت اور ٹانک سمیت دیگر دہشتگردی کے واقعات کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر داخلہ کا بیان پڑھا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ خطرہ سب سیاسی رہنماؤں کو ہے لیکن ’مولانا فضل الرحمان کو ذرا زیادہ خطرہ ہے‘ تو اس پر وہ کام کریں۔

مولانا فضل الرحمان کو کن سے خطرہ ہے؟ اس سوال پر گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ باتیں جماعت یا انٹیلیجنس اداروں کو ہی معلوم ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ دہشتگردی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ان میں اکثر حقیقت ہوتی ہے اور اکثر نہیں بھی ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں نے جنرل فیض کی ٹی ٹی پی سے مفاہمت کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا ’کہ یہ اچھی پالیسی نہیں تھی‘، جب تمام اسٹیک ہولڈرز ساتھ بیٹھے تو سب نے کہا کہ اس پالیسی سے سخت اختلاف ہے۔

جب جنرل فیض نے یہ پالیسی بنائی تو وفاق اور صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا گیا تھا؟ اس سوال کے جواب میں حاجی غلام علی نے کہا ’نہیں لیا گیا تھا‘۔

TTP

General Faiz Hameed

Haji Ghulam Ali

governor kpk

Election 2024

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div