Aaj News

پیر, اپريل 29, 2024  
21 Shawwal 1445  

بھارت: کندھمال میں ہوئے عیسائیوں کے قتلِ عام کو 16 سال مکمل

بی جے پی مذہب تبدیلی قانون کی آڑ میں عیسائیوں کو دانستہ نشانہ بنا رہی ہے، غیرملکی میڈیا
شائع 24 دسمبر 2023 09:46am
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع کندھمال میں ہوئے عیسائیوں کے قتلِ عام کو 16 سال مکمل ہوچکے ہیں۔ 24 دسمبر2007 کو کندھمال میں کرسمس تقریبات کے دوران انتہا پسند ہندوؤں نے عیسائیوں کا قتلِ عام کیا تھا۔

اس المناک واقعے کو 16 سال گزر چکے ہیں، اس کے باوجود متاثرہ عیسائی خاندان نام نہاد بھارتی انصاف کے منتظر ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق اس قتلِ عام کے نتیجے میں 500 عیسائی ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہوئے تھے، کندھمال فسادات میں 400 گرجا گھروں اور 4 ہزار مکانات کو تباہ کیا گیا تھا۔

الجزیرہ کے مطابق ان فسادات میں ساڑھے 6 ہزار سے زائد گھروں کو لوٹا گیا تھا جبکہ 75 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوئے تھے۔

ہندوستان میں رواں سال عیسائیوں کے خلاف 400 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں، ریاست اُتر پردیش عیسائیوں کے خلاف 155 پُر تشدد واقعات کے ساتھ سرِ فہرست ہے۔

سال 2022 میں منی پور فسادات میں 150عیسائی جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 400 گرجا گھروں کو جلایا جا چکا ہے۔

ایونجیلکل فیلو شپ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ 2014 میں بی جے پی کی حکومت میں آنے کے بعد عیسائی برادری کے خلاف نفرت انگیز جرائم دُگنے ہو گئے ہیں۔

یونائیٹڈ کرسچین فورم کے مطابق 2014 سے 2022 تک ہندوستان میں عیسائی برادری کے خلاف 2700 سے زائد پر تشدد واقعات رپورٹ ہوئے۔

بھارت کے قومی اقلیتی کمشین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پہلے دورِ حکومت میں 1998 سے 2004 تک عیسائی برادری کے خلاف 1000 سے زائد پرتشدد واقعات رپورٹ ہوئے۔

ہندوستان میں 2008 میں اڑیسہ میں عیسائی برادری کے 600 سے زائد دیہات اور 400 چرچوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ 1998 میں مودی کے زیر سایہ گجرات میں 10 دن تک جاری رہنے والے قتلِ عام میں 25 عیسائی گاؤں جلا دیے گئے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اوسطاً ہر 12 منٹ بعد ہندوستان میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کا واقعہ پیش آتا ہے۔

ٹی آر ٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی مذہب تبدیلی قانون کی آڑ میں عیسائیوں کو دانستہ نشانہ بنا رہی ہے۔

اوپن ڈورز آرگنائزیشن کے مطابق عیسائیوں کے خلاف تشدد میں بھارت 2014 میں 28ویں نمبر سے 2022 میں 10ویں نمبر پر آچکا ہے۔

اکنامک ٹائمز کے مطابق وشوا ہندو پرشاد، بجرنگ دَل اور راشٹریا سوائم سیوک سنگھ عیسائیوں کے خلاف پُرتشدد واقعات میں پیش پیش ہیں۔

انتہا پسند سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی کے پی) کے سربراہ نریندرا مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف تشدد میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

india

RSS

BJP

Minorities' Rights

kandhamal Christian massacre

Targeting Minorities

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div