Aaj News

منگل, اپريل 30, 2024  
21 Shawwal 1445  

سعودی حکومت نے رقوم کی منتقلی کیلئے ایپلیکیشن کا استعمال لازمی قرار دیدیا

منظور شدہ ڈیجیٹل چینلز سے باہر ادائیگی کا ثبوت قبول نہیں کیا جائے گا
اپ ڈیٹ 03 جنوری 2024 08:32pm
فوٹو ــ روئٹرز/ فائل
فوٹو ــ روئٹرز/ فائل

سعودی عرب میں تمام رہائشی کرایوں کی ادائیگی 15 جنوری سے ”ایجار“ آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے بھیجی جائے گی۔ منظور شدہ ڈیجیٹل چینلز سے باہر ادائیگی کا ثبوت قبول نہیں کیا جائے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ 15 جنوری سے کرایہ کی ادائیگی سے متعلق تمام مالی لین دین آن لائن ایجار پلیٹ فارم کے ذریعے ہونا لازمی ہے۔ ایجار کے چینلوں کے ذریعے پوسٹ پیڈ نمبر 153 کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل ادائیگی کی جاسکتی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے منگل کے روز خبر دی ہے کہ اس فیصلے سے تمام رہائشی کرایوں کی ادائیگی متاثر ہوگی اور 15 جنوری کے بعد ان منظور شدہ ڈیجیٹل چینلز سے باہر ادائیگی کا ثبوت قبول نہیں کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ فی الحال تجارتی کرایہ کے معاہدوں کو متاثر نہیں کرے گا۔

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ ادائیگیوں کے لیے الیکٹرانک رسیدوں کو مرحلہ وار ختم کرنا شروع کرے گی کیونکہ وہ ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے خود بخود طے ہو جائیں گی اور علیحدہ رسید کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ تبدیلی سعودی کابینہ کے اس فیصلے کی عکاسی کرتی ہے جس میں کرایہ کی ادائیگی کے لئے ایک الیکٹرانک سروس کی ترقی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ کرایہ داروں کے لئے اپنے مکان مالکوں کو ادائیگیاں بھیجنا آسان بنا کر کرایہ کے شعبے کے مفادات کو بہتر طریقے سے پورا کیا جاسکے۔

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مالک مکان اور کرایہ داروں کے درمیان تمام معاہدوں کو ایجار پلیٹ فارم پر لائسنس یافتہ رئیل اسٹیٹ بروکر کے ذریعے دستاویزی شکل دی جائے گی، جس کے بعد ڈیجیٹل ادائیگیاں پانچ ورکنگ دنوں کے اندر شروع ہوسکتی ہیں۔

ادائیگیوں کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ ، عہدیداروں نے کہا کہ ایجار کا مقصد کرایہ کے عمل کے دوران کرایہ داروں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔

حکام نے مزید کہا کہ ایجار کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیاں کرایے کے عمل میں متعدد فوائد اور فوائد پیش کرتی ہیں ، بشمول تمام فریقوں کے حقوق کا تحفظ ، تمام ادائیگیوں کی مناسب دستاویزات ، شعبے میں بہتر شفافیت ، اور رئیل اسٹیٹ فراڈ میں کمی۔

Saudi Arab

Pakistan and Saudi Arabia

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div