Aaj News

پیر, اکتوبر 14, 2024  
11 Rabi Al-Akhar 1446  

ایران میں قبرستان سے 5 ہزار سال قدیم لپ اسٹک ملنےکا دلچسپ قصہ

پُرانے دور میں اشرافیہ ایسی چیزوں کا استعمال رعب دکھانے یا پرتری ثابت کرنے کے لیے کرتے تھے۔
شائع 15 مارچ 2024 10:22am

خواتین اپنی خوبصورتی کو مزید نکھارنے کے لیے برسہا برس سے کاسمیٹکس کا استعمال کرتی آرہی ہیں جس کا سب سے اہم جزو لپ اسٹک ہے۔ سوچیں تو یہی محسوس ہوگا کہ لپ اسٹک زیادہ سے زیادہ چند سو سال قبل تک کی ایجاد ہوگی لیکن محققین نے یہ بات ہزاروں سال قبل تک پہنچا دی ہے۔

کسی بھی خاتون کا سنگھار لپ اسٹک یا سُرخی کے بنا ادھورا ہے کیونکہ منہ پر ’اصل رونق‘ اسی کی مرہون منت ہوتی ہے لیکن کیا آپ نے کبھی یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ لپ اسٹک کی تاریخ کتنی پُرانی ہے۔

ایران میں کی گئی ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ لِپ سٹک کا قصہ صدیوں نہیں ہزاروں برس پُرانا ہے، اسے تقریباً 5 ہزار سال پہلے سے استعمال کیا جارہا ہے۔

اس تحقیق کا موجب ایک پتھرکی بوتل میں بند سُرخ رنگ بنا جو محققین کو 2001 میں ایک قدیم قبرستان سے ملی تھی۔

تصویر: ویون نیوز

یہ بوتل بند سُرخ رنگ ایرانی صوبہ کرمان کے ایک قدیم قبرستان سے ملاتھا اور یہ بوتل اُن متعدد نوادرات میں سے ایک تھی جو ایران میں آنے والے ایک سیلاب کے بعد زمین کے نیچے سے ابھرکرسطح پر آگئی تھیں۔

اُس وقت یہ اشیاء لٹیروں کے ہتھے چڑھ گئی تھیں تاہم ایران نے بعد ازاں یہ چیزیں بازیاب کروالی تھیں۔ بوتل میں موجود رنگ کا تجزیہ کیے جانے کے بعد یہ ات سامنے آئی کہ اس رنگ کا تعلق ممکنہ طور پر میسوپوٹامیا میں آباد قدیم تہذیب سے ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق قبرستان سے ملنے والا یہ سُرخ رنگ دور جدید کی لِپ اسٹک سے یکسر مختلف تھاجسے ایک برش کے ذریعے ہونٹوں پرلگایا جاتا تھا۔

اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق کا حصہ اٹلی کی ایک یونیورسٹی کے پروفیسر مسیمو ویڈالے کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ 5 ہزار سال قبل یہ لِپ اسٹک امیر طبقے کی خواتین لگایا کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا وہ سب یہ رنگ دیکھ کر بہت حیران ہوئے تھے کیونکہ یہ ماضی میں ملنے والی سُرمئی رنگ کی لِپ اسٹک سے یکسر مختلف تھا۔جب ہم نے اپنے اوزارسے بوتل کا منہ کھولنے کی کوشش کی تو ایک پاؤڈر باہر آیا جس کا رنگ گہرا سرمئی اورجامنی تھا۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے سوکھے پاؤڈر کو کیمیکل میں ملایا تو اسکا رنگ گہرا سُرخ ہو گیا۔

پروفیسر ویڈالے کے مطابق اس رنگ کو ویجیٹیبل آئل اور موم کے ساتھ مکس کردیا جائے تو یہ جدید دور کی لِپ اسٹک بن جائے گا۔

محققین کا کہنا ہے کہ پُرانے دور میں اشرافیہ ایسی چیزوں کا استعمال رعب دکھانے یا پرتری ثابت کرنے کے لیے کرتے تھے۔ چونکہ اُس دور میں بھی زمانہ تیزی سے بدل رہا تھا اس لیے خواتین کو سجنے سنورنے کی ضرورت پیش آتی ہوگی۔

تاہم پروفیسر نے یہ بھی کہا ک وہ ایران سے ملنے والی اس بوتل میں موجود رنگ کو دنیا کی قدیم ترین لِپ اسٹک کہنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ عین ممکن ہے کہ اس سے بھی زیادہ لپ اسٹک آگے چل کر دریافت ہوجائے۔

Iran

graveyard

LIPSTICK

ANCIENT LIPSTICK