Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

پاکستان میں بجلی ترسیل کا نظام بہتر بنانے کیلئے چین سے سرمایہ کاری کا مطالبہ

ہائیڈرو پاور کے دو بڑے منصوبے 18 ماہ سے تاخیر کا شکار ہیں۔
شائع 10 مئ 2024 10:24am

پاکستان نے بجلی ترسیل کا نظام بہتر بنانے اور ہائیڈرو پاور کے 1800 میگاواٹ سے زیادہ پن بجلی کے منصوبوں کی بحالی کیلیے چین سے سرمایہ کاری کا مطالبہ کیا ہے۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کابینہ کی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کا اجلاس 23-22 مئی کو بلایا جائے تاکہ وزیراعظم شہباز شریف کا آئندہ ماہ کے اوائل میں بیجنگ کا دورہ کامیاب ہو سکے۔

مزیدپڑھیں: داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

اس حوالے سے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح وفد چین میں ہے تاکہ موجودہ سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی تلاش کی جا سکے اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کے حصے کے طور پر ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں مزید فرموں سے رابطہ کیا جا سکے۔

پاکستان چاہتا ہے کہ چینی فرمز بھی ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں داخل ہوں کیونکہ حکومت بشمول نجکاری یا طویل مدتی رعایتی معاہدوں کے ذریعے نجی شعبے کی شراکت کی خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ:ایک اور اہم سنگِ میل عبور

واضح رہے کہ ہائیڈرو پاور کے دو بڑے منصوبے 1124 میگاواٹ کوہالہ اور 700 میگاواٹ آزاد پتن 18 ماہ سے زیادہ تاخیر کا شکار ہیں۔

سرمایہ کار 1.9 ارب ڈالر سے زیادہ کی ادائیگیوں سے پیدا ہونے والی انشورنس اور فنانسنگ کی مشکلات کی وجہ سے مالیاتی فوائد حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔

CPEC

China Pakistan Economic Corridor

پاکستان

electricity

power division