Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

غزہ جنگ جاری رکھنے پر اختلافات، اسرائیلی وزیر اعظم نے جنگی کابینہ تحلیل کر دی

بینی گینٹز کے مستعفی ہونے کے بعد جنگی کابینہ کی ضرورت نہیں رہی، نیتن یاہو
شائع 17 جون 2024 09:55pm
بائیں جانب سے پہلی قطار: وزیر اعظم نیتن یاہو، سابق جنرل بینی گینٹز، وزیر دفاع یوو گیلنٹ۔ بائیں سے دوسری قطار: آریہ ڈیری، گاڈی آئزن کوٹ اور رون ڈرمر [اے ایف پی]
بائیں جانب سے پہلی قطار: وزیر اعظم نیتن یاہو، سابق جنرل بینی گینٹز، وزیر دفاع یوو گیلنٹ۔ بائیں سے دوسری قطار: آریہ ڈیری، گاڈی آئزن کوٹ اور رون ڈرمر [اے ایف پی]

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے جنگی کابینہ سے دو وزرا کے مستعفی ہونے کے بعد اب 6 رکنی جنگی کابینہ تحلیل کردی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے معاملے پر جنگی کابینہ میں اختلافات پیدا ہوئے، جس کے بعد 2 وزرا اس کابینہ سے مستعفی ہوئے۔

جنگی کابینہ چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے ایک مستعفی رکن بینی گینٹز نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیر اعظم، ہمیں جنگ میں حقیقی کامیابی سے روک رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بینی گینٹز اسرائیلی اپوزیشن رہنما ہیں لیکن حماس کے اسرائیل پر7 اکتوبر کے حملے کے بعد بنائی جانے والی 6 رکنی جنگی کابینہ کا حصہ تھے۔

جنگی کابینہ سے وزرا کے مستعفی ہونے کے بعد سے اسرائیلی وزیر اعظم پر انتہاپسند جماعتوں کی جانب دباؤ تھا کہ اس کابینہ میں نئے ارکان کو شامل کیا جائے۔

اسرائیل میں ریٹائرمنٹ سے نزدیک فوجیوں کا ڈویژن بنانے کا فیصلہ

اس ساری صورتحال میں نیتن یاہو نے آج جنگی کابینہ ہی تحلیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق جنرل بینی گینٹز کے مستعفی ہونے کے بعد جنگی کابینہ کی ضرورت نہیں رہی۔

Israel

Gaza War

Israeli Operation in Rafah