ایران اسرائیل پر بڑے میزائل حملے کی تیاری کررہا ہے، اسرائیل کا جوابی حملہ بھیانک ہوگا، امریکی ذرائع
امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف ایک بڑے بیلسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا منگل کو اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران اسرائیل کے خلاف فوری طور پر بیلسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ ہم اس حملے کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے لیے فعال تیاریاں کر رہے ہیں‘۔
وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کی جانب سے جاری اس بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی طرف سے براہ راست فوجی حملہ ایران کے لیے سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔
امریکی نیوز چینل ”سی این این“ کا کہنا ہے امریکہ اسرائیل کی مدد کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہے اور اسرائیل کے راستے میں آنے والی کسی بھی چیز کو روکنے میں مدد کرے گا، جیسا کہ اپریل میں جب ایران نے اسرائیل کی طرف ڈرون اور میزائلوں کی ایک لہر شروع کی تھی تو امریکہ نے اپنی مدد کی پیشکش کی تھی۔
لبنان میں پیجرز دھماکوں کو بھارتی آرمی چیف نے ’ماسٹر اسٹروک‘ قرار دیدیا
ایک امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ امریکہ کو اندازہ ہے اسرائیل کے خلاف ایران کا آئندہ حملہ دائرہ کار اور پیمانے میں بڑا پر اپریل میں ہونے والے حملے جیسا ہو سکتا ہے۔
امریکی بیان جاری ہونے کے فوراً بعد اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ابھی تک ایران کی طرف سے کسی فضائی خطرے کی نشاندہی نہیں کی ہے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا کہ ’اس لمحے تک اسرائیل کو ایران کی طرف سے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہورہا ہے۔‘
ایک مختصر ویڈیو پیغام کے دوران، ہگاری نے کہا کہ اسرائیل کے فوجی طیارے فی الحال ایران کی طرف سے کسی بھی خطرے کے حوالے سے’آسمان کا جائزہ لے رہے ہیں’۔
لبنان کے بعد اسرائیل کا شام پر بھی حملہ، خاتون صحافی سمیت 3 شہری جاں بحق
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم جارحانہ اور دفاعی دونوں لحاظ سے چوکس ہیں، ہم نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل پر کسی بھی حملے کے سنگین نتائج ہوں گے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ ہفتوں میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنے حملے تیز کر دیے ہیں، اسرائیل نے پیر کو بتایا کہ اس نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے زمینی کارروائی شروع کردی ہے، لیکن حزب اللہ نے اس کی تردید کی ہے۔
امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے منگل کو کہا ہے کہ امریکہ ’مشرق وسطیٰ میں ہونے والے واقعات کو بہت قریب سے ٹریک کر رہا ہے‘ اور ’اسرائیل کے دفاع کے لیے پرعزم ہے‘۔