Aaj News

ہفتہ, دسمبر 07, 2024  
04 Jumada Al-Akhirah 1446  

نادیہ خان اور والد پاکستان کی حالیہ صورتحال سے مایوس اور پریشان

احتجاج تو دنیا میں ہوتا ہے لیکن شہر بند کرنا مسئلہ کا حل نہیں
شائع 26 نومبر 2024 10:06am

نادیہ خان پاکستانی میڈیا کی ایک مشہوراداکارہ اور میزبان ہیں۔ وہ اپنے مارننگ شوز اور ہٹ ٹی وی ڈراموں کی وجہ سے شوبز کی ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں۔ اداکارہ کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور وہ اکثراپنے آبائی شہر جاتی رہتی ہیں۔

حال ہی میں نادیہ خان نے اسلام آباد میں اپنے والد سے ملنے کا ارادہ کیا لیکن حالات کی وجہ سے وہ گھنٹوں سڑک پرپھنسی رہیں اور انہیں ایئرپورٹ پہنچنے میں کافی گھنٹے لگ گئے تو اداکار نے ملکی صورتحال کے بارے میں کھل کر اپنی اور اپنے والد کی رائے بھی بتادی۔

پامسٹ نے ندا کو کہا کہ آپ کے شوہر کا ایک اور بچہ بھی ہے، یاسر نواز

نادیہ خان نے کہا کہ یہ صورتحال دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔ ہمیں تھوڑی دیر میں ایئرپورٹ پہنچنا ہے لیکن تمام راستے بند ہیں۔ یہ بہت افسوس کا مقام ہے۔

نادیہ خان نے مزید کہا ہم اس ملک کے شہری ہیں جہاں لوگوں کے لیے جینا ایک چیلنج بن گیا ہے۔ جب بھی احتجاج ہوتا ہے، ہمیں ہر طرف کنٹینرز نظر آتے ہیں۔ سمجھ نہیں آرہا کہ اسلام آباد میں احتجاج ہو رہا ہے تو راولپنڈی یا ایئرپورٹ کے راستے کیوں بند کر رہے ہیں؟ سڑکیں بلاک ہونے کی وجہ سے ہم نے غلط راستہ اختیار کیا ہے۔

نادیہ خان نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ میں انتظامیہ سے بالکل مایوس ہوں۔ احتجاج تو دنیا میں ہوتا ہے لیکن شہر بند کرنا مسئلہ کا حل نہیں ہے۔

نادیہ خان کے والد بھی اس صورتحال سے کافی مایوس اور دکھی دکھائی دے رہےتھے۔ انہوں نے کہا، اتمام سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور پولیس آپ کو گمراہ کر کے آپ کو غلط راستوں پر بھیج رہی ہے۔ پاکستان کی یہ حالت دیکھ کر عوام بدظن ہو گئی ہے، مجھے مایوسی ہوتی ہے۔ مجھے اپنے آباؤ اجداد کے پاکستان کے لیے اپنا وطن چھوڑنے کے فیصلے پر افسوس ہے۔ انہوں نے جگہ جگہ کنٹینرز لگا رکھے ہیں اور وہ کنٹینرز کا کرایہ ہماری جیب سے ادا کریں گے۔

سوشل میڈیا صارفین نادیہ خان اور ان کے والد سے اتفاق کر رہے ہیں۔ مداحوں کا خیال ہے کہ نادیہ خان کے والد نے ان کے دل کی بات کہہ دی۔ ایک صارف نے نادیہ خان سے اس ایشو کو روزانہ اپنے پلیٹ فارم سے پھیلانے کی درخواست کی۔ صارفین کی ایک بڑی تعداد اسے قوم کی آواز کہہ رہی ہے۔ اور ان کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کو ہر جگہ اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

entertainment

lifestyle

شخصیات