ملک میں کسی تبدیلی کا حصہ نہیں ہونگے، اسلام آباد احتجاج کیلئے سنجیدہ ہیں، مولانا فضل الرحمان
سربراہ جمعیت علما اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وفاق میں قانونی اور آئینی حکومت نہیں، یہ زبردستی والی حکومت ہے، دینی مدارس بل منظور نہ ہونے پر اسلام آباد احتجاج کے لیے سنجیدہ ہیں ۔
میڈیا سے گفتگومیں کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس بل کے حوالے سے 26 ویں آئینی ترامیم سے قبل نواز شریف اور صدر آصف زرداری کے ساتھ نشست ہوئی، تحریک انصاف کے ساتھ بھی مشاورت ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام آباد احتجاج کے لیے سنجیدہ ہیں، اتوار کو پشاور میں کے اجتماع میں اپنا موقف قوم کے سامنے پیش کریں گے۔
مدارس رجسٹریشن بل پر جے یو آئی کی حکومت کو 8 دسمبر کی ڈیڈ لائن
سربراہ جے یوآئی نے کہا کہ حکومت نے رابطہ کیا ہے، بات چیت جاری ہے، وفاق المدارس اور اتحادی تنظیمات مدارس دینیہ کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، حکومت پیچھے ہٹتی ہے تو ملکی سیاست میں عدم اعتماد کا سبب بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اعتماد کا ماحول بنے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ حالات کو بہتر کرے لیکن حکومت لوگوں کو احتجاج کی جانب لے کر جارہی ہے، دینی مدارس کا بل پی ڈی ایم کی حکومت بننے سے پہلے ہی اس پر اتفاق رائے ہوا تھا لیکن کچھ قوتوں نے غیر ضروری مداخلت کی اور قانون سازی روک دی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترامیم میں اتفاق رائے ہوا، بلاول ہائوس میں نواز شریف کے لیے میٹنگ ہوئی، پی ٹی آئی سے بھی بات ہوئی تھی، آج کہاں سے اعتراضات آگئے؟ جس نے ڈرافٹ تیار کیا وہی اعتراضات لگا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں ، معاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں مگر ٹیلی فون پر ہم کیسے لچک پیدا کریں؟ عام انتخابات دھاندلی زدہ ہیں ، وفاقی حکومت قانونی اور آئینی حکومت نہیں یہ زبردستی والی حکومت ہے، اگر کوئی تبدیلی آتی ہے تو ہم اس کا حصہ نہیں ہوں گے، ہم اپنا فیصلہ قوت کے ساتھ کریں گے۔
ہمیں بتایا گیا مدارس کی رجسٹریشن کے خلاف بین الاقوامی دباؤ ہے، اسلم غوری
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، صوبے میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں، حکومت سوچتی کیا ہے، شاہد کرسی پر بیٹھنے کو کافی سمجھتے ہیں، گورنر کو کیوں اے پی سی بلانا پڑی، یہ ایگزیکٹو کی ذمہ داری ہے، گورنر کے بس میں کچھ بھی نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مشاورت کررہے ہیں، جے یو آئی کی سطح پر اسٹیک ہولڈرز، مذہبی گروپوں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر مشاورت کررہے ہیں صوبے میں گورنر راج کا علم نہیں ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں قیام امن کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز اور مذہبی جماعتوں کیساتھ مل کر حکمت عملی بنائیں گے، گورنر راج مسئلے کا حل نہیں ہے۔
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان جامعہ سعدیہ صوابی کا دورہ کیا اور سابق ایم این اے و جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی امیر مولانا خلیل احمد مخلص کی وفات پر ان کے صاحبزادے مولانا محمد قاسم سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔
Comments are closed on this story.