Aaj News

جمعرات, فروری 20, 2025  
21 Shaban 1446  

پاناما نے امریکا کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے، چینی قرض پروگرام سے باہر

امریکی جنگی جہازوں کو پاناما کینال سے گزرنے کی اجازت بھی دیدی
شائع 03 فروری 2025 09:46pm

پاناما کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بیجنگ کی قیادت میں عالمی سپلائی چین کے اتحاد سے علیحدہ ہو جائے گا، امریکی جنگی جہازوں کو پاناما کینال سے گزرنے کے اجازت بھی دیدی۔

پاناما نے شاہراہِ ریشم پر چین سے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اتوار کے روز گفتگو میں پاناما کے صدر ہوزے راؤل ملینو نے کہا شاہراہ ریشم پر چین کے ساتھ معاہدے کی تجدید نہیں کریں گے۔

عالمی میڈیا کے مطابق پاناما کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بیجنگ کی قیادت میں عالمی سپلائی چین کے اتحاد سے علیحدہ ہو جائے گا، اس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تعمیر کردہ آبی گزرگاہ کو ”واپس لے لینے“ کی دھمکی دی تھی۔

”پاناما نے 17 نومبر 2017 کو چین کی عوامی جمہوریہ کے ساتھ دستخط کردہ مفاہمت کی یادداشت کو تجدید نہ کرنے کا عہد کیا ہے،“ صدر جوس راؤل مولینو نے اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کے بعد کہا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاناما کے رہنما ہوزے راؤل ملینو کو دھمکی دی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینال کے علاقے پر چینی اثر و رسوخ کو فوری طور پر کم کریں یا امریکا کی طرف سے ممکنہ جوابی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ملینو نے عالمی تجارت کے لیے نہایت اہم آبی گزرگاہ کے انتظام کے حوالے سے نئی امریکی حکومت کے دباؤ کی مزاحمت کی ہے، ملینو نے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ روبیو نے ’’نہر پر قبضہ کرنے یا طاقت کے استعمال کی کوئی حقیقی دھمکی نہیں دی۔‘‘

ملینو نے روبیو کے ساتھ اپنی بات چیت کو ’’باعزت‘‘ اور ’’مثبت‘‘ بھی قرار دیا اور کہا کہ انھیں ایسا نہیں لگا کہ چین کے ساتھ معاہدے اور اس کی درستگی کے خلاف کوئی حقیقی خطرہ موجود ہو۔

صدر نے کہا کہ وہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ساتھ اپنے معاہدے کی میعاد ختم ہونے پر تجدید نہیں کریں گے۔ چین کے اس منصوبے میں پاناما بھی شامل ہوا تھا، جس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ اس کے تحت ترقیاتی منصوبوں اور انفراسٹرکچر کے لیے جو فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں اس سے غریب ممالک چین کے بہت زیادہ مقروض ہو جائیں گے۔

صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاہدہ جلد ختم کیا جا سکتا ہے، انھوں نے کہا ملاقات میں پاناما سے قریب چینی بندرگاہوں کے معاملے پر بات ہوئی ضرور لیکن کینال کی خود مختاری زیر بحث نہیں آئی، یہ کینال پاناما کے زیر انتظام ہے اور رہے گی۔

Panama

Amrica

global supply chain coalition

quit