گوگل نے انسانوں کی طرح سوچنے والا نیا اے آئی ماڈل متعارف کرادیا
اے آئی ٹیکنالوجی کی دنیا میں تیزی سے ترقی جہاں سب کو حیران کر رہی ہے وہیں اب گوگل کی جانب سے حیرت انگیز طور پر انسانوں کی طرح سوچنے والا نیا اے آئی ماڈل متعارف کرایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوگل نے جیمنی 2.0 کے نام سے ایک نیا اے آئی ماڈل جاری کیا ہے۔ یہ ماڈل صارف کو بہتر جوابات دینے کے لیے سوالات کو چھوٹے مراحل میں تقسیم کر سکتا ہے۔
گوگل نے سوشل میڈیا صارفین کے لیے اپنا جدید ترین اے آئی ماڈل (جیمنی 2.0) کے نام سے متعارف کرایا ہے، یہ ماڈل ڈیپ سیک اور چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی چیٹ بوٹس کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جیمنی 2.0 کے تین مختلف ماڈلز ہیں جن میں عام استعمال کے لیے جیمنی 2.0 فلیش، جدید کوڈنگ اور پیچیدہ کاموں کے لیے 2.0 پرو اور بجٹ کے موافق حل کے لیے 2.0 فلیش لائٹ ہے۔ یہ تمام ماڈلز جیمنی ایپ، گوگل اے آئی اسٹوڈیو، اور اے آئی ورٹیکس پلیٹ فارمز کے ذریعے قابل رسائی ہیں۔
گوگل کے مطابق اس نے یہ ماڈل متعارف کرانے میں تھوڑی تاخیر ضرور کی مگر ان کا ماڈل اس وقت دنیا میں سب سے بہتر ہے۔
چینی کمپنی ڈیپ سیک کے خوف سے امریکی قانون سازوں کا اینویڈیا چپس پر کڑی پابندی لگانے پر زور
رپورٹ میں کہا گیا کہ گوگل کا نیا ’جیمنی 2.0 فلیش تھنکنگ ماڈل‘ اب کمپیوٹر اور موبائل ایپس دونوں پر استعمال کرنے کے لیے دستیاب ہے۔ اسے پہلی بار دسمبر 2024 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد اوپن اے آئی اور ڈیپ سیک جیسی کمپنیوں کے دیگر جدید AI سسٹمز کا مقابلہ کرنا ہے۔
اس کے علاوہ گوگل ایپس کے ساتھ Gemini 2.0 Flash Thinking Experimental کے نام سے ایک نیا ورژن بھی جاری کر رہا ہے۔ یہ ورژن گوگل کی دیگر سروسز جیسے یوٹیوب، گوگل سرچ، اور گوگل میپس کے ساتھ سوچ سکتا ہے اور کام بھی کرسکتا ہے۔ یہ جیمنی کو زیادہ مددگار اور ذاتی نوعیت کا اے آئی اسسٹنٹ بنا دے گا۔
چین نے اپنا نیا اے آئی ماڈل میدان میں اُتار دیا، امریکا کا غلبہ خطرے میں پڑ گیا
جیمنی کے دو نئے ورژن اب کمپیوٹرز اور موبائل آلات پر تمام صارفین کے لیے دستیاب ہیں۔ یہ ماڈلز پیچیدہ کاموں کو چھوٹے، آسان مراحل میں تقسیم کرکے کام کرتے ہیں۔ اس سے جیمنی کو مزید درست جوابات دینے میں مدد ملتی ہے۔
Comments are closed on this story.