کراچی: کورنگی کریک میں 18 روز بعد اچانک بجھنے والی آگ دوبارہ بھڑکا دی گئی
کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں ایک بار پھر آگ بھڑک اٹھی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ وہی مقام ہے جہاں 18 روز قبل شدید نوعیت کی آگ لگی تھی جو بڑی کوششوں کے باوجود بجھ نہ سکی تگی لیکن پھر خود ہی بجھ گئی۔ لیکن اسے ایک بار پھر بھڑکا دیا گیا ہےور شعلے دوبارہ اسی شدت سے بلند ہو رہے ہیں جیسے پہلے روز تھے۔
فائر ڈیپارٹمنٹ کے افسر نے بتایا کہ ماحولیاتی نمونے حاصل کرنے کے لیے دوبارہ آگ لگائی گئی ہے تاکہ تحقیقاتی مقاصد کے لیے ڈیٹا حاصل کیا جا سکے۔ آگ کے شعلے فضا میں بلند ہوتے ہوئے دور سے بھی واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
متاثرہ مقام سے گیس کا اخراج بدستور جاری ہے۔ گیس کے اخراج کے باعث علاقے میں شدید بو پھیل گئی ہے اور شہریوں کو متاثرہ مقام کے قریب جانے سے روک دیا گیا ہے۔
یہ آگ کورنگی کراسنگ کے قریب ایک نجی سوسائٹی کے خالی پلاٹ میں پانی کی بورنگ کے دوران لگی تھی، جس کے بعد زمین میں گہرائی تک گیس اور گرم پانی کا اخراج شروع ہو گیا تھا۔ گیس کی مقدار میں اضافے سے گڑھا مزید گہرا اور چوڑا ہو گیا ہے۔
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر وزارتِ پیٹرولیم نے ایک امریکی ماہر ٹیم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ یہ ٹیم پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) اور یو ای پی ایل (UEPL) کی تکنیکی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
چیف سیکریٹری کے ترجمان کے مطابق، امریکی ماہرین نے متاثرہ مقام کا معائنہ کیا اور بتایا تھا کہ اگرچہ آگ بجھ گئی ہے لیکن گیس کا پریشر اور اخراج اب بھی برقرار ہے، جس سے خطرہ ٹلا نہیں۔ ماہرین کی جانب سے گڑھے میں سیمنٹ بھرنے کی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ گیس کے اخراج کو روکا جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ کوششیں ناکام ہوئیں تو ممکنہ طور پر نئی ویل کھودنے اور براہِ راست گیس کے منبع تک پہنچنے کا فیصلہ ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
گیس کے درجہ حرارت اور حجم کو جانچنے کے لیے جدید آلات منگوائے جا رہے ہیں تاکہ مؤثر حکمت عملی اپنائی جا سکے۔ حکومت سندھ نے وفاقی اور صوبائی اداروں سے قریبی رابطے میں رہتے ہوئے اس ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed on this story.