پنجاب سے افغان باشندوں کا انخلا، خواتین اور بچوں کی شناخت چیلنج بن گئی
پنجاب سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے انخلا کے عمل میں افغان خواتین اور بچوں کی شناخت اور سراغ لگانا پولیس کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق صوبے میں 17 ہزار سے زائد افغان بچے موجود ہیں، جن میں سے بڑی تعداد کی شناخت تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاہور، راولپنڈی اور گوجرانوالہ جیسے بڑے شہروں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔ راولپنڈی میں 10 ہزار افغان بچے موجود ہیں، جن میں سے 7438 بچوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔
پنجاب بھر میں پولیس نے اب تک 4651 افغان بچوں کی نشاندہی کی ہے، تاہم 12 ہزار 799 بچوں کا کوئی اتا پتا نہیں۔ لاہور میں روپوش 1002 افغان بچوں کی بھی شناخت ممکن نہیں ہو سکی جبکہ گوجرانوالہ میں 2270 بچوں کی شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ افغان بچے شناخت بدل کر مقیم ہیں، جن کی تلاش اور تصدیق کا عمل جاری ہے۔ حکام کے مطابق یہ صورتحال انخلا کے عمل کو سست کر رہی ہے اور سکیورٹی کے حوالے سے بھی تشویش پیدا ہو رہی ہے۔