پاکستان اور بھارت کے شہریوں کی وطن واپسی، واہگہ اور اٹاری بارڈر بند
پاکستان اور بھارت نے عارضی طور پر کھولے گئے واہگہ اور اٹاری بارڈر کو شہریوں کی واپسی کے بعد ایک بار پھر بند کر دیا ہے۔ دونوں ممالک کے شہریوں نے سرحد پار انسانی رابطوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست کی خاطر عوام کو ایک دوسرے سے دور رکھنے والا کسی کا دوست نہیں ہو سکتا۔
دونوں حکومتوں نے آج خصوصی اقدامات کرتے ہوئے اُن شہریوں کی واپسی ممکن بنائی جو مختلف وجوہات کی بنا پر دوسرے ملک میں پھنسے ہوئے تھے۔ کوئی بھارتی شہری پاکستان میں شادی میں شرکت کے لیے آیا تھا تو کوئی رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے سرحد پار گیا تھا۔
بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان سے مل کر کام کرے، امریکی وزیر خارجہ کے دونوں ممالک سے رابطے
واہگہ بارڈر پر دن بھر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ پاکستانی شہری اپنے ان عزیزوں کے انتظار میں رہے جو بھارت میں رہ گئے تھے جبکہ واپس جانے والے بھارتی شہری پاکستانی مہمان نوازی کے گن گاتے نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے انہیں جس محبت، عزت اور احترام سے نوازا، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔
دریں اثنا پاکستانی سفارت خانے کے اہلکار علی الصبح واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس پہنچے جبکہ بھارتی سفارت کاروں کا سامان لے کر سات کنٹینرز بھارت واپس روانہ کیے گئے۔
پورا خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے، اسحاق ڈار
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ دونوں ممالک کو انسانی بنیادوں پر ایک دوسرے سے تعلقات بہتر بنانے چاہئیں، تاکہ عوامی رابطے کسی سیاسی کشیدگی کا شکار نہ ہوں۔
Comments are closed on this story.