Aaj News

منگل, مئ 13, 2025  
15 Dhul-Qadah 1446  

پورا خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت سے متعلق حالات پر میڈیا کو بریفنگ دی
اپ ڈیٹ 30 اپريل 2025 11:27pm
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ترجمان پاک فوج نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (ویڈیو گریب تصویر)
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ترجمان پاک فوج نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (ویڈیو گریب تصویر)

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت سے متعلق حالات پر میڈیا کو بریفنگ دی، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پورا خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سےخطرے میں ہے۔ پورے خطے کے امن کو خطرے کا سامنا ہے، یہ تناؤ بھارت نے پیدا کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوجی تصادم کا راستہ بھارت نے چنا تو یہ ان کی چوائس ہے، آگے معاملہ کدھر جاتا ہے وہ ہماری چوائس ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی پر ترجمان پاک فوج کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ خطے میں بدلتی صورتحال پر بات کریں گے، پورے خطے کے امن کو خطرے کا سامنا ہے، یہ تناؤ بھارت نے پیدا کیا، پاکستان دہشت گردی کی ہرشکل کی مذمت کرتا ہے، کسی مفاد یا مقصد کیلئے دہشتگردی کو کوئی جواز نہیں۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ قرآن میں ہے ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے، ہم تو خود دہشتگردی سے بہت متاثر ہیں۔ پہلگام واقعے کے بعد تمام ممالک سے رابطے میں رہے، بھارت پاکستان اور دیگر ممالک میں دہشتگردی اور خونریزی پر خوشیاں مناتا ہے، دہشتگردی کی جنگ میں 150 ارب ڈالرز اور ہزاروں جانوں کا نقصان کرچکے ہیں۔ ہماری بہادر ایجنسیز اور شہریوں نے امن کیلئے قربانیاں دیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت مسلسل الزام تراشی کر رہا ہے، پہلی بار نہیں ہوا کہ بھارت نے یہ ہرزہ سرائی کی ہو، بھارت کشمیریوں کے حقوق، سیکیورٹی ناکامی سے توجہ ہٹانے کی ہمیشہ کوشش کرتا رہا ہے، بھارت دہائیوں سے ریاست دہشتگردی کر رہا ہے، اندرونی مسائل حل کرنے کے بجائے دوسرے ممالک پر انگلیاں اٹھاتا ہے، کشمیریوں پر مظالم کیلئے ڈریکولین قوانین لاگو کیے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ 5 اگست کا اقدام یو این سییکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں، بھارت بتائے کہ یہ واقعات ہمیشہ اعلی سطح کے دوروں پر ہی کیوں ہوتے ہیں، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی بین الاقوامی برادری کیلئے باعث تشویش ہونا چاہئے، کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف اسلام و فوبیا کا استعمال ہو رہا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ تہلگام حملے کے بعد بغیر ثبوت کو الزام دھر دیا گیا، تہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کی شفاف تحقیقات کی جائیں، ہم ٹی او آرز میں ہر ممکن تعاون کریں گے، بھارت اچانک یہ صورتحال کیوں پیدا کررہا ہے، مقصد کیا ہے، سندھ طاس معاہدہ کی منسوخی غیر قانونی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ مشاورت کے بغیر منسوخ نہیں ہوسکتا، یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ بھارت کو بین الاقوامی برادری کی کوئی پرواہ نہیں، قومی سلامتی کی کمیٹی نے واضح کیا کہ پانی روکنا جنگ سمجھا جائے گا، پاکستان خطے کے امن اور استحکام کا خواہشمند ہے۔ کوئی حرکت ہوئی تو اپنے ملک کی سالمیت کا دفاع کریں گے، ہمیں اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ جن ممالک سے بات کی انہوں نے تحمل کی تلقین کی، پاکستان کبھی پہل نہیں کرے گا، لیکن بھارت نے کوئی حرکت کی تو سخت جواب دیں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ کچھ سوالوں کے جواب ضروری ہیں، کیا بین الاقوامی برادری کا کام نہیں کہ اسلام و فوبیا پر بھارت کی مذمت کرے؟ کیا یہ ایسے وقت نہیں ہو رہا جب بھارت پر مختلف ممالک میں قتل کے الزامات ہیں، ہماری مسلح افواج چوکنا ہیں، ہم اپنے وقت اور مرضی کی جگہ پر وار کریں گے۔

پاکستان کے پہلگام معاملے پرعالمی برادری سے 6 سوالات

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پہلگام معاملے پرعالمی برادری سے 6 سوالات کیے۔

  • کیا یہ وقت نہیں کہ پاکستان سمیت دنیا میں بھارت کی جانب سے شہریوں کے قتل کا احتساب کیا جائے؟
  • کیا یہ اہم نہیں کہ پہلگام میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور بھارت کی جارحیت میں تفریق کی جائے؟
  • کیا ایسا نہیں کہ بھارت ایک ملک پر فوجی حملےکے لیے پراپیگنڈا کر رہا ہے؟
  • کیا بھارت کی جانب سے عالمی قوانین کا احترام نہ کرنے سے خطے کی صورتحال خراب نہیں ہوگی؟
  • کیا یہ وقت نہیں کہ عالمی برادری مذہبی نفرت انگیزی اور اسلاموفوبیا پربھارت کی مذمت کرے؟
  • کیا ہم آگاہ ہیں کہ بھارت کی جارحانہ سوچ سے خطے میں ایٹمی طاقتوں کا ٹکراؤ خطرناک ہوسکتا ہے؟

نائب وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بھی حرکت ہوئی، ہم بھر پور جواب دیں گے، پوری قوم متحد ہے، بھارت کوئی حرکت کرتا ہے تو پھر ہمیں الزام نہ دے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان

نیوزکانفرنس کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پہلگام ایل او سی سے 230 کلو میٹردور ہے، یہ علاقہ پہاڑی ہے، ایف آئی آر 10 منٹ کے اندر درج کرائی گئی، 8 دن ہوگئے، نہ حملہ آوروں کا کچھ بتایا، نہ ثبوت دیے، بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارتی ایجنسیز کنڑول کر رہی ہیں، واقعہ کے فوری بعد پاکستان پر الزام لگا دیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جائے وقوعہ سے پولیس اسٹیشن جانے میں کم از کم 30 منٹ لگتے ہیں، سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنی جلدی ایف آئی آر کیسے درج ہو گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ترجمان دفتر خارجہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حقیقت پر بات کریں، الزام ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والوں نے حملہ کیا، یہ ناہموار اور پہاڑی علاقہ ہے، جائے وقوعہ سے پولیس اسٹیشن جانے میں 30 منٹ لگتے ہیں، کیسے ممکن ہے کہ پولیس جائے وقوعہ پہنچی اور پھر پولیس اسٹیشن واپس آکر ایف آئی آر درج کر لی۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ ہینڈلرز سرحد پار سے آئے، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اندھا دھند فائرنگ کی، جبکہ بیانیہ بنایا گیا کہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ حملے پر شکوک و شبہات کی سب سے زیادہ توانا آواز تو خود بھارت سے آ رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جن بھارتی اکاؤنٹس سے پہلگام حملے کو رپورٹ ہوئیں، ان میں سے ایک اکاؤنٹ میں لکھا گیا کہ کل ایک بڑا دن ہے اس لیے جلدی سو رہا ہوں، فتنہ الخواج کے حملے سے پہلے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی، لکھا گیا گڈ مارننگ میانوالی، جعفرایکسپریس حملے پر بھی اسی اکاؤنٹ سے پوسٹ ہوئی، اس اکاؤنٹ سے پہلے بتایا جاتا ہےکہ چند گھنٹے میں حملہ ہوگا، بتایا جاتا ہے کہ حملہ کب اور کہاں ہوگا، پھر جب حملہ ہوتا ہے تو وہی بھارتی مخصوص اکاؤنٹ حملے کا بتاتا ہے، یہ بھی لکھا گیا پاکستان میں آج اور کل نظریں رکھو۔ بھارتی میڈیا اسی اکاؤنٹ کو لے کر پھر بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے، یہ وہ سوالات ہیں جس پر ہم غور کر رہے ہیں اور دنیا بھی غورکر رہی ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کو مختلف مقاصد کیلئے استعمال کیا، ان میں سندھ طاس معاہدہ کے منسوخی شامل ہے، دہشتگردی کی جنگ میں کامیابی کے خلاف استعمال ہوا، پاکستان میں معیشت کی بحالی کیخلاف استعمال ہوا، تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، پہلگام حملے کے سیاسی مقاصد تھے، پاکستان پر الزام لگاؤ، کریڈٹ لو اور الیکشن جیتو۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں قید سیکڑوں پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں مارا جا رہا ہے، پہلگام واقعے کے بعد فاروق اور محمد دینی نامی کشمیروں کو شہید کیا گیا، یہ دونوں اوڑی کے رہائشی تھے، ان دونوں کو جعلی مقابلے میں مارا گیا، محمد فاروق کی لاش کے پاس ایک پستول دکھائی گئی، چمکتے جوتوں کو دیکھ کر ثابت ہو گیا کہ سب کچھ پلانٹڈ تھا، بھارت خود سے پوچھے ریاستی دہشت گرد کون ہے۔ کلبھوشن جادیو کوتو سب جانتے ہیں۔ پاکستان میں جنوری 2024 سے 3 ہزار 700 دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ کون ان دہشتگرد حملوں کی معاونت کر رہا ہے، ان حملوں میں 1314 شہید اور 2582 زخمی ہوئے، مسلح افواج نے 192 آپریشنز کیے، ان آپریشنز میں 16 ہزار 66 دہشتگرد مارے جا چکے ہیں، اس دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، مقبوضہ کشمیر میں 50 گھر بلڈوز کر دیے گئے 2 ہزار افراد کو اٹھا لیا گیا، پہلگام واقعے میں مارا جانے والا پہلا شخص مسلمان تھا، مسلمانوں نے ریسکیو کیا، مسلمانوں نے ایمبولینس بھیجی، مسلمان ڈاکٹروں نے زخمیوں کا علاج کیا۔

کیا اگلے 36 گھنٹے اہم ہیں؟ صحافیوں کے سوالات

اسحاق ڈار نے بتایا کہ 24 سے 36 گھنٹے میں حملے کی باوثوق ذرائع سے اطلاع ہے، تو ہم نے سوچا کے عوام کو اس سے آگاہ کر دیں، اسی وجہ سے وزیراطلاعات نے بیان دیا، یہ سول اور ملٹری قیادت کے بھی علم میں ہے۔ میں نے دورہ کابل کے بعد ڈھاکہ جانا تھا اسے معطل کیا۔ جنرل شریف صاحب نے آپ کو سب کچھ دکھایا ہے جو بہت کلیئر ہے، اگر وہاں کچھ ہوا ہے تو اسی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بھارت کو جواب دینے کیلئے الرٹ ہیں، ہم وقت اور موڈ طے کر کے بھارت کو جواب دیں گے، افغانستان کا دورہ بہترین ثابت ہوا، ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2019 میں بھی ہم نے یہی بتایا تھا، ہم پھر کہہ رہے ہیں، ہمیں آزمانا نہیں۔

صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کشمیر ایک بیرونی مسئلہ ہے یہ اسے اندرونی بنا رہے ہیں، دہشت گردی بھارتی کا اندرونی مسئلہ یہ اسے بیرونی بنا رہے ہیں، ہم ہر ڈومین میں پوری طرح تیار ہیں، یقین کر لیں پاکستان کی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔

انھوں نے بتایا کہ ہو سکتا ہے بھارت ہمیں مشرقی سرحد پر انگیج کرنا چاہتے ہو، تاکہ انہیں مغربی سرحد پر اسپیس ملے، ہم ہر طرح کے خطرات کا ایک ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، فضا، زمین یا سمندر، ہم ہر طرح سے تیار ہیں۔ اگر انھوں نے فوج تصادم کا راستہ چننا ہے تو یہ ان کی چوائس ہے آگے یہ کدھر جاتا ہے یہ پھر ہماری چوائس ہے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ چینی وزیرخارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے، چین نے آزاد شفاف تحقیقات کی تجویز کی تائید کی، چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

پہلگام واقعے پربھارتی شہریوں کی اپنی حکومت پر کڑی تنقید، ویڈیو کلپس چلائے گئے

پریس کانفرنس کے دوران بھارتی میڈیا کے وہ کلپس دکھائے گئے جن میں خود بھارتی شہریوں نے پہلگام حملے پر حکومت، فوج اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھائے۔

ویڈیو کلپ میں ایک شہری کہتا دکھائی دیا کہ ”یہاں دس لاکھ سے زیادہ بھارتی فوج قابض ہے، اگر ہم کوئی پوسٹ سوشل میڈیا پر شیئر کریں تو ہمیں راتوں رات اٹھا لیا جاتا ہے۔“ شہری نے سوال کیا کہ اگر اتنی بڑی تعداد میں فوج موجود ہے تو وہ کیا کر رہی ہے، کیا وہ جھک مار رہی ہے؟ جہاں حملہ ہوا وہاں فوج کیوں نہیں تھی، اور وہاں موجود افراد کو بچانے کے لیے سیکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟

ایک اور شہری نے براہِ راست سوال کیا کہ ”پہلگام کی ذمے داری کس کی ہے؟ کیا یہ حکومت کی ناکامی نہیں؟“ اس نے کہا کہ ”27 لوگوں کی جان گئی، وہاں سیکیورٹی کیوں نہیں تھی؟“

کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”پہلگام پر اتنا بڑا حملہ ہوا اور کسی کو کچھ پتا ہی نہیں چلا۔“ اسی دوران ایک اور فرد نے نشاندہی کی کہ پورے علاقے میں قدم قدم پر فوج تعینات ہے، اگر یہ واقعی بارڈر کے قریب تھا تو حملہ آور کہاں سے آئے؟ اور واپس کیسے گئے؟“ یہ چھوٹا سا علاقہ ہے، جہاں گاڑی بھی نہیں جا سکتی، اور سیکیورٹی اتنی سخت ہے کہ پیدل چلنا بھی مشکل ہوتا ہے، پھر حملہ آور وہاں کیسے پہنچے؟“

پریس کانفرنس کے دوران ایک شہری کا یہ بیان بھی سنایا گیا: ”کہیں نہ کہیں ہماری اپنی ایجنسی ہی یہ حملے کرواتی ہے۔“ دوسری شہری نے کہا کہ کافی لوگوں کو نہیں معلوم کہ پہلگام کہاں ہے، امرناتھ کہاں ہے، چندن واڑی کہاں ہے۔ خاتون نے کہا کہ آج اتنے دن ہو گئے ملک کے رہنما کہاں ہیں؟ وہ یہاں کیوں نہیں آئے یہ لوگ کیا سرکار اور کیا ڈیفینس منسٹری چلائے رہے ہیں ان سے ابتک حملہ آر پکڑے نہیں گئے ہیں۔

پہلگام واقعے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کے ویڈیو کلپس بھی چلائے گئے

پریس کانفرنس کے دوران بھارتی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کی مختلف ویڈیوز بھی چلائیں گئیں۔ ان ویڈیوز میں بھارتی انتہا پسندوں کو مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ان پر شدید تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ ایک ویڈیو میں انتہا پسندوں کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ”ہم نے اپنا کام شروع کر دیا ہے“، جس کے بعد ایک مسلمان شہری پر بے رحمانہ تشدد کیا گیا اور اسے جلایا گیا۔

ایک اور ویڈیو کلپپ میں ہندو انتہا پسندوں کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ”بھارت ماتا کی سوگند، دو مسلمان مار دیے، اگر 26 ہندوؤں کا بدلہ نہ لیا تو بھارت ماتا کا بیٹا نہیں“، اور اس کے ساتھ ہی ہندوازم کے نعرے لگائے گئے۔

ISPR

DG ISPR

ahmed sharif chaudhry

Inter Services Public Relations (ISPR)

Indian Media Propaganda

Pahalgam Indian occupied Kashmir

pahalgam attack

Pehelgam Attack

PEHELGAAM ISSUE

Pahalgam incident