ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
اقتصادی سروے رپورٹ سامنے آگئی، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان سے لاکھوں افراد روزگار کے لیے بیرون ملک چلے گئے۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد روزگار کے لیے بیرون ملک گئے، سب سے زیادہ سعودی عرب میں 62 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے، سعودی عرب جانے والوں کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزارہے، اومان میں 11 فیصد، متحدہ عرب امارات میں 09 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے۔
سروے رپورٹ کے مطابق بیرون ملک کام کے لیے جانے والوں کی تعداد سب سے زیادہ پنجاب سے ہے، جہاں سے ایک سال کے دوران 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا سے بیرون ملک کام کے لیے جانے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 87 ہزار ہے جبکہ سندھ سے 60 ہزار 424 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے۔
اسی طرح قبائلی علاقوں سے 29 ہزار 937 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے جبکہ آزاد کشمیر سے بیرون ملک جانے والی لیبر کی تعداد 29 ہزار 591 ہے، ایک سال میں وفاقی دارالحکومت سے 8 ہزار 621 ورکرز بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان سے بیرون ملک جانے والے ورکرز کی تعداد 5 ہزار 668 ہے جبکہ شمالی علاقہ جات سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد 1692 ہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر 31.2 بلین امریکی ڈالرتک پہنچی۔
وفاقی بجٹ میں تعمیراتی شعبے کو ریلیف ملنے کا امکان
وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر وفاقی بجٹ میں تعمیراتی شعبے کو ریلیف ملنے کا امکان ہے، سمندر پار پاکستانیوں کے لیے تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے سہولیات دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی دینے پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے گی۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق اوورسیز کے لیے پراپرٹی خریداری پر ٹیکس چھوٹ کے لیے این او سی کی پابندی ختم ہوگی، ریئل اسٹیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز بھی تیار ہے۔
یکم جولائی سے پراپرٹی کی خریداری پر ایف ای ڈی ختم کرنے کا نوٹیفکیشن ہو سکتا ہے، پراپرٹی کی خریداری پر لیٹ فائلرز، نان فائلرز کیلئے ایف ای ڈی میں ردوبدل کی تجویز ہے۔
وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کے مسائل حل کرنے کی ہدایات دی ہیں، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے سے تعمیراتی شعبے کی ترقی اور اضافی ٹیکس جمع ہو سکے گا، بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس میں ردوبدل کرنے کی تجویز ہے، یکم جولائی سے ریئل اسٹیٹ سے وابستہ بلڈرز اور ڈویلپرز کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔