Aaj News

جمعہ, جولائ 18, 2025  
22 Muharram 1447  

ایران اسرائیل جنگ سے تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ، عالمی منڈی میں ہلچل

عالمی منڈی کشیدگی کی لپیٹ میں, ایرانی تیل کی تنصیبات محفوظ، برآمدات جاری
شائع 14 جون 2025 08:26am

ایران اور اسرائیل کے درمیان فضائی حملوں کے تبادلے نے جمعہ کو عالمی منڈی میں ہنگامہ برپا کر دیا، جس کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں 7 فیصد سے زائد کا غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ یہ کشیدگی مشرق وسطیٰ سے تیل کی برآمدات میں خلل ڈال سکتی ہے، جس کا براہ راست اثر عالمی معیشت پر پڑے گا۔

برینٹ کروڈ اور ڈبلیو ٹی آئی میں شدید اتار چڑھاؤ

جمعہ کے روز برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 7.02 فیصد اضافے کے ساتھ 74.23 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی، جو کہ ایک دن میں 13 فیصد سے زیادہ اضافے کے بعد 78.50 ڈالر تک جا پہنچی تھی جو کہ یہ 27 جنوری کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ ایک ہفتے میں برینٹ کی قیمتوں میں 12.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت 7.62 فیصد اضافے کے ساتھ 72.98 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔ دن کے دوران ڈبلیو ٹی آئی میں 14 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور 77.62 ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی، جو 21 جنوری کے بعد سب سے بلند سطح تھی۔

یہ دونوں آئل بینچ مارک 2022 کے بعد سے سب سے بڑے یومیہ اضافے کے گواہ بنے، جب روس نے یوکرین پر حملہ کر کے عالمی توانائی مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

ایران کا اسرائیل پر بھرپور جوابی حملہ، 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغ دیے، جوہری تحقیقاتی مرکز بھی نشانہ 102

اسرائیلی حملے اور ایرانی ردعمل سے منڈی میں بے یقینی

اسرائیل نے جمعہ کے روز ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور عسکری کمانڈرز کو نشانہ بنایا، اور خبردار کیا کہ یہ کارروائیاں طویل المدت ہو سکتی ہیں تاکہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے۔ ایران نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

تجارتی سیشن کے فوراً بعد، ایرانی میزائلوں نے تل ابیب میں عمارتوں کو نشانہ بنایا جب کہ جنوبی اسرائیل میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جس کی متعدد میڈیا رپورٹس نے تصدیق کی ہے۔

ایرانی تیل کی تنصیبات محفوظ، برآمدات جاری

ایرانی نیشنل آئل ریفائننگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ تیل کی ریفائنریاں اور ذخیرہ کرنے کی تنصیبات محفوظ ہیں اور معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ ایران اس وقت یومیہ تقریباً 33 لاکھ بیرل تیل پیدا کر رہا ہے اور 20 لاکھ بیرل سے زائد برآمد کر رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ایران کی برآمدات متاثر ہوئیں تو OPEC اور اس کے اتحادی، بشمول روس، کے پاس اتنی اضافی پیداواری گنجائش موجود ہے جو ایرانی رسد کی جگہ لے سکے گی۔

خلیج فارس کی اہمیت اور خطرات

ماہرین نے اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ خلیج فارس کا اہم بحری راستہ ”اسٹریٹ آف ہرمز“ بھی ممکنہ خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے، جو ایران، سعودی عرب، عراق اور کویت کی برآمدات کا بنیادی راستہ ہے۔ اس راستے سے دنیا کے کل تیل کا تقریباً پانچواں حصہ، یعنی 18 سے 19 ملین بیرل یومیہ گزرتا ہے۔

توانائی پر توانائی کا ممکنہ جواب؟

ماہر توانائی بین ہوف نے کہا کہ ’فی الوقت اسرائیل نے ایرانی توانائی کے بنیادی انفراسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنایا، تاہم اگر کشیدگی بڑھی تو ”توانائی کے بدلے توانائی“ کے اصول پر حملے ہو سکتے ہیں، یعنی ایک فریق کی توانائی تنصیبات پر حملہ دوسرے فریق کو جوابی حملے پر اکسا سکتا ہے۔‘

خلیج کی بندش ایران کے لیے نقصان دہ

جے پی مورگن کے تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کی معیشت مکمل طور پر بحری برآمدات پر منحصر ہے، اور اگر اسٹریٹ آف ہرمز بند ہوئی تو چین جیسے بڑے خریدار سے ایران کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں، جو کہ اس کی واحد بڑی تیل مارکیٹ ہے۔

ایران اسرائیل جنگ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ، امریکا کا اسرائیل کی حمایت کا اعتراف

عالمی منڈی کشیدگی کی لپیٹ میں

ایران اور اسرائیل کی جنگی کارروائیوں نے نہ صرف توانائی کی منڈی کو متاثر کیا بلکہ امریکی اسٹاک مارکیٹس بھی گراوٹ کا شکار ہوئیں۔ Dow 1.8%، S&P 500 1%، اور Nasdaq 1.3% نیچے بند ہوئیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی مزید بڑھی تو عالمی معیشت کو توانائی کے شدید بحران اور مہنگائی کی نئی لہر کا سامنا ہو سکتا ہے۔

Oil prices

Iran Israel War

ISRAELI ATTACK ON IRAN