Aaj News

جمعرات, جولائ 17, 2025  
21 Muharram 1447  

ایران نے اسرائیل پر پھر میزائلوں کی بارش کردی، تل ابیب پر درجنوں میزائل داغے گئے

ایرانی کارروائی میں 4 اسرائیلی مارے گئے، 9 عمارتیں مکمل تباہ ہو گئیں۔ مقبوضہ بیت المقدس اور گشن دان بھی دھماکوں سے لرز اٹھے
اپ ڈیٹ 15 جون 2025 12:01am

ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر میزائل حملے کیے ہیں۔ یہ تل ابیب پر اب تک کا پانچواں بڑا حملہ ہے، جس میں درجنوں بیلسٹک میزائل داغے گئے۔ حملے کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک اور نوے سے زائد زخمی ہو گئے، جب کہ نو عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ مقبوضہ بیت المقدس اور گُش دان کے علاقے بھی دھماکوں سے لرز اٹھے۔ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق، حملے میں تل ابیب میں واقع اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ پاسداران انقلاب کے مطابق، ”آپریشن وعدہ صادق تھری“ کے تحت اب تک تین سو سے زائد میزائل فائر کیے جا چکے ہیں۔

ایرانی میزائلوں سے اسرائیل کے اندر عمارتوں کی تباہی، کئی گاڑیاں بھی حملوں کا نشانہ بنیں، اسرائیل کے اندر تباہی و بربادی کی فوٹیجز سامنے آ گئیں۔

اسرائیل کے سابق سفیر مائیکل اورین نے کہا کہ ایران کے حملوں سے اسرائیل میں عمارتیں لرز رہی ہیں، ایران کے میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کے آئرن ڈوم ناکام رہے جبکہ اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر مائیک ہکبی نے بھی کہا کہ گزشتہ رات اسرائیل میں کافی مشکل تھی، ایکس پر پیغام میں کہا رات میں پانچ بار پناہ گاہ جانا پڑا ۔

اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو حملے کی کوریج سے روک دیا، فاکس نیوز کا رپورٹر متاثرہ علاقے کی کوریج کے لیے پہنچا تو اسے اسرائیلی فوج نے نقصانات براہ راست دکھانے سے روک دیا۔

اس سے قبل اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ ایران کی جانب سے 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں، جنہوں نے وسطی اسرائیل کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں وزارتِ دفاع کی عمارت میں آگ لگ گئی۔

اسرائیلی وزیراعظم کی ڈھٹائی، اہداف کے حصول تک حملے جاری رکھنے کا اعلان

ایرانی فوجی ذرائع نے بتایا کہ یہ جوابی کارروائی ”آپریشن وعدہ صادق تھری“ (True Promis 3) کے تحت کی گئی، جس میں اسرائیل کے درجنوں فوجی اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پاسدارانِ انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں بے گناہ ایرانیوں کا خون بہایا گیا، اور یہ حملے اسی خون کا انتقام ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن مقامات سے حملہ کیا گیا، انہی مقامات پر میزائل برسائے گئے۔

ایران نے خبردار کیا ہے کہ اس کی سیکیورٹی ایک سرخ لکیر ہے، اور جو بھی اس لکیر کو عبور کرے گا، اسے فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ ایرانی خبررساں ایجنسی ارنا کے مطابق آپریشن ”True Promise 3“ کے ذریعے اسرائیل پر کاری ضرب لگائی گئی، جس کے نتیجے میں اسرائیل کے کئی ملٹری سینٹرز، ائربیسز اور حساس تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئیں۔

ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین کی پریس کانفرنس کے دوران ہی سائرن بجنے لگے، جس پر انہیں بریفنگ مختصر کرنا پڑی۔ فوجی ہیڈ کوارٹرز میں فوری طور پر ہائی الرٹ نافذ کر دیا گیا۔

کیا اسرائیلی طیاروں نے ایران پر حملہ اپنی حدود میں رہ کر کیا؟

قبل ازیں، ایرانی دارالحکومت تہران میں بھی صورتحال شدید کشیدہ ہے۔ خبرایجنسیوں کے مطابق تہران میں چار خوفناک دھماکے سنے گئے، جن میں مہرآباد ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی وزارتِ دفاع کے مطابق حملے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے۔ اس سے قبل ایران نے تین اسرائیلی ایف-35 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان میں سے ایک طیارے سے نکلنے والی خاتون پائلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا گیا، جو کہ ففتھ جنریشن سٹیلتھ طیارے کی پائلٹ تھی۔

یہ تمام کارروائی ایران کی جانب سے اس اسرائیلی حملے کے جواب میں کی گئی، جس میں 200 اسرائیلی طیاروں نے ایران کے 100 سے زائد فوجی اور جوہری اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی بمباری میں فوردو ایٹمی پلانٹ، خاوار ائربیس، تبریز اور شیراز ایئرپورٹس سمیت متعدد اہم مقامات متاثر ہوئے۔ ان حملوں میں ایرانی آرمی چیف، پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت 13 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 نامور سائنس دان شہید ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 78 افراد شہید اور 329 زخمی ہوئے۔

اسرائیلی وزیراعظم ایرانی ردعمل سے خوف زدہ، یونان فرار ہو گئے

اسرائیل اور ایران کے درمیان یہ کشیدگی اب ایک کھلی جنگ کی شکل اختیار کر چکی ہے، جس کے اثرات پورے مشرقِ وسطیٰ میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔ عالمی برادری شدید تشویش میں مبتلا ہے۔

فی الوقت اسرائیل میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے، جب کہ ایران مسلسل جوابی کارروائی پر ڈٹا ہوا ہے، اس کے فوجی ذرائع واضح طور پر اعلان کر چکے ہیں کہ ’’اب صرف میزائل بولیں گے۔‘‘

Iran Israel War

ISRAELI ATTACK ON IRAN

Iran launches massive