Aaj News

ہفتہ, جولائ 12, 2025  
16 Muharram 1447  
لائیو

آپریشن بشارت الفتح: ایران نے قطر اور عراق میں امریکی ایئر بیسز پر میزائل برسا دیئے

ایران نے 19 میزائل داغے، قطر کی تصدیق
اپ ڈیٹ 24 جون 2025 07:40am

ایران نے قطر اور عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل داغ دیے۔ قطر نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے کل 19 میزائل داغے گئے، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے 14 میزائل داغے جن میں سے 13 کو مار گرایا گیا، ایک میزائل کو آزاد چھوڑا گیا کیونکہ وہ خطرناک سمت میں نہیں جارہا تھا۔ قطری حکام نے بتایا کہ صرف ایک میزائل العديد ایئر بیس پر گرا، تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ امریکی حکام نے عراقی بیس پر حملے کی اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔ ایران نے اس حملے کو ”آپریشن بشارت الفتح“ کا نام دیا تھا۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دھماکے سنائی دیے ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے عراق میں موجود بیس پر ایران کی جانب سے کوئی حملہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

صورتحال مکمل طور پر مستحکم قرار

قطری وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی صورتحال اس وقت ”مکمل طور پر مستحکم“ ہے اور تمام متعلقہ ادارے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے باہمی رابطے میں کام کر رہے ہیں۔

قطر کی پبلک سیکیورٹی کے نمائندے جبر النعیمی نے ایک ٹیلی ویژن پریس کانفرنس میں کہا کہ ’شہریوں اور رہائشیوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم کسی بھی بین الاقوامی یا بیرونی بحران یا تنازع کو قطر کی روزمرہ زندگی پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔‘

قطر کی وزارت خارجہ نے بھی حملے کے بعد صورتحال کو معمول پر آنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ زندگی دوبارہ معمول کی جانب لوٹ رہی ہے۔ وزارت نے ایک بار پھر فریقین سے مذاکرات پر زور دیا ہے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔

اس سے قبل ایکسئیوس نے یہ بھی رپورٹ کیا تھا کہ ایران ان اڈوں پر میزائل داغنے کی تیاری کر رہا ہے۔

برطانوی روزنامہ ٹیلی گراف کے مطابق مغربی حکام نے اس سے قبل بتایا تھا کہ دوحہ کے نواح میں واقع العدید بیس کو ایک ’ قابلِ یقین خطرے’ کا سامنا ہے۔

یہ بیس امریکی سینٹکام کا صدر دفتر ہے، اور برطانوی فوجی اہلکار بھی یہاں باری باری خدمات انجام دیتے ہیں، تاہم، حالیہ ہفتوں میں متعدد طیارے اس بیس سے منتقل کیے جا چکے ہیں، جیسا کہ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے۔

قبل ازیں اپنی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ قطر نے عارضی طور پر ملک بھر میں فضائی ٹریفک معطل کر دی ہے، جب کہ کچھ مغربی سفارت خانوں نے وہاں موجود اپنے شہریوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے، یہ اقدام ایران کی جانب سے امریکی حملوں کے جواب میں جوہری تنصیبات پر ممکنہ ردعمل کی دھمکی کے بعد کیا گیا ہے۔

ایران نے اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائلوں داغ دیے، پاور پلانٹ تباہ، بجلی کی فراہمی متاثر

قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ متعلقہ حکام ملک کی فضائی حدود میں ہوائی ٹریفک کی عارضی معطلی کا اعلان کرتے ہیں، جو کہ خطے کی صورتحال میں پیش رفت کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے طور پر کی جا رہی ہے۔

ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک میزائل قطر میں امریکی اڈے پر داغا گیا جبکہ دوسرا عراق میں ایک اور امریکی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کو ایران کی براہِ راست جوابی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے حملوں سے پہلے قطر کا آگاہ کردیا تھا۔

اسرائیل نے ایران سے جنگ بندی کی خواہش کا اظہار کردیا، وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ

خبر ایجنسی کے مطابق عراق میں امریکی ایئر بیس عین الاسد کا فضائی دفاعی نظام فعال کردیا گیا، عراق میں امریکی عین الاسد بیس پر ہائی الرٹ کر دیا گیا، عین الاسد بیس پر عملے کو بنکرز میں جانے کی ہدایت کر دی گئی۔

تاحال ان حملوں کی وجہ سے جانی اور مالی نقصان سے متعلق کوئی خبر موصول نہیں ہوئی نہ ہی ایران، امریکا، قطر کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

سعودی عرب اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور ممکنہ جنگی خطرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے فوری طور پر کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعات کا حل مذاکرات اور سفارتی مکالمے کے ذریعے نکالا جانا چاہیے، اور کسی بھی قسم کی عسکری کارروائی سے گریز کیا جانا خطے اور عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔

رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازعات، ایران کے کردار، اور آبنائے ہرمز کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاسداران انقلاب نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کی تصدیق

پاسداران انقلاب نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کی تصدیق کردی ہے۔ ایرانی اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی فوج نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے قطر میں فوجی اڈے پر حملے کے وقت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سچویشن روم میں موجود ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی صدر کے ساتھ وزیر دفاع اور مسلح افواج کے سربراہان بھی سچویشن روم میں ہیں۔

ایران نے قطر اور عراق میں ایرانی آپریشن کو ’’فتح کا اعلان‘‘ نام دے دیا

ایران کی پاسداران انقلاب گارڈ نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کیے گئے ہیں۔ ایرانی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ قطر اور عراق میں کیے ایرانی آپریشن کا نام ”فتح کا اعلان“ ہے۔

”فتح کا اعلان“ نامی میزائل آپریشن میں قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے قطر، بحرین، کویت اور عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملہ کیا، ایران نے میزائل حملہ کرکے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب دے دیا ہے۔

سعودی عرب اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، مشرقِ وسطیٰ میں جنگی کشیدگی پر تشویش کا اظہار

سعودی عرب اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور ممکنہ جنگی خطرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے فوری طور پر کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعات کا حل مذاکرات اور سفارتی مکالمے کے ذریعے نکالا جانا چاہیے، اور کسی بھی قسم کی عسکری کارروائی سے گریز کیا جانا خطے اور عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔

رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازعات، ایران کے کردار، اور آبنائے ہرمز کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

Iran fires missiles

at US air bases

in Qatar and Iraq