ممکنہ خطرات کے پیش نظر اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکیورٹی ہائی الرٹ، 5 پکٹس پر پولیس نفری تعینات

700 سے زائد کی پولیس نفری غیرمعینہ مدت کے لیے تعینات، اہلکار ربر کی گولیوں اور آنسو گیس سے لیس ہوں گے۔
شائع 28 نومبر 2025 09:42pm

راولپنڈی میں ممکنہ خطرات اور امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکیورٹی ہائی الرٹ  کر دی گئی ہے جب کہ جیل کے اطراف غیر معینہ مدت کے لیے خصوصی سیکیورٹی پلان نافذ کیا گیا ہے، جس کے تحت جیل راستوں پر 5 پکٹس پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور ڈیوٹی 2 شفٹوں میں 12،12 گھنٹے کی تقسیم کر دی گئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق  اڈیالہ جیل کے اطراف اضافی سیکیورٹی کے لیے خصوصی سکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا۔ یہ اضافی سیکیورٹی پلان غیر معینہ مدت تک نافذ رہےگا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کی جانب جانے والے راستوں پر 5 پکٹس میں اضافی نفری تعینات کردی گئی، گیٹ ون، گیٹ پانچ ، داہگل ناکہ، فیکٹری ناکہ اور گورکھ پورنا کے پر سیکیورٹی الرٹ رہے گی۔

سیکیورٹی پلان کے تحت اڈیالہ جیل کے اطراف پولیس افسران اور اہلکاروں کی ڈیوٹی 12، 12گھنٹےکی 2 شفٹوں میں تقسیم کی گئی ہے جب کہ 12 تھانوں کے ایس ایچ آوز، خواتین پولیس افسر، آر ایم پی فورس اور پنجاب کانسٹبلری کے اہلکار تعینات رہیں گے۔

اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی ڈیوٹی پر معمور اہلکار ربڑ بلٹس، ٹیئر گیس، ڈنڈوں، شیلڈ اور اینٹی رائٹ سامان سے لیس ہوں گے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے جب کہ قیدی وینز بھی موجود رہیں گی۔

ٹریفک پولیس کے 10 افسران اور اہلکار بھی مقرر کیے گئے ہیں اور لفٹر بھی موجود رہیں گے تاکہ جیل کے اطراف ٹریفک کا مناسب انتظام ہو۔

پولیس ذرائع کے مطابق اڈیالہ گارڈز کی نفری کو اسٹینڈ بائی رکھا جائےگا،  سیکیورٹی ڈیوٹی کی براہ راست نگرانی ایس پی صدر انعم شیر کریں گی جب کہ مجموعی طور پر اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکیورٹی پر 23 انسپکٹرز اور 700 سے زائد اہلکار اور افسران پر تعینات رہیں گے۔

واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کی موت کی افواہیں سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کارکنان کا وقفے وقفے سے دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں صوبہ خیبرپختونواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی، علیمہ خان بھی موجود تھیں جنہوں نے آج دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر کے اسلام آباد ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم وہاں ان کی شنوائی نہ ہوسکی۔

اس صورتحال وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا ایکس پر بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ملک دشمن بیانیے اور غلط ترجیحات ترک کر کے ریاست اور عوام کے مفاد کو مقدم رکھے، اب وقت آگیا ہے کہ تحریکِ انصاف ملک دشمن بیانیہ ترک کردے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کی سیاسی حکمتِ عملی اور رویے پر شدید تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف، بشمول خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ایسا سیاسی طرزِ عمل اپنایا ہے جس میں صوبے کے عوام کو گورننس دینا پسِ پشت چلا گیا ہے اور پوری توجہ ایک ایسے غیر قانونی مطالبے پر مرکوز ہے کہ کرپشن کے کیس میں اڈیالہ جیل میں سزا کاٹنے والے بانی سے ہی سیاسی رہنمائی لی جائے، جو جیل قوانین کے خلاف ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک اہم صوبہ ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کی ترجیحات امن، ترقی اور عوامی ریلیف کے بجائے اسی غیر قانونی بیانیے کے گرد گھومتی رہیں۔


انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر پی ٹی آئی کی ایک خاتون سیاستدان نے منفی حکمتِ عملی کے تحت افغانستان سے چلنے والے پاکستان دشمن اکاؤنٹس اور بھارتی میڈیا پر خان صاحب سے متعلق ایک گھٹیا مہم چلائی، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کرنا تھا۔


وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ یہ طرزِ عمل کھلی پاکستان دشمنی ہے کیونکہ اس سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، اب وقت آگیا ہے کہ تحریکِ انصاف ملک دشمن بیانیہ ترک کر کے ریاست اور عوام کے مفاد کو اولین ترجیح دے۔

imran khan

cm kpk

Adiyala Jail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Sohail Afridi

ataullah tarrar