مہنگائی کے لیے تیار ہوجائیں، آئی ایم ایف نے قرض کے لیے 23 شرائط رکھ دیں

حکومت کی مختلف اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی منصوبہ بندی
شائع 13 دسمبر 2025 09:08am

پاکستان کے لیے اقتصادی چیلنج میں ایک نیا موڑ آیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت سے قرض کی نئی قسط کے لیے 23 شرائط پیش کر دی ہیں۔ ان شرائط میں عوام پر مزید مالی بوجھ ڈالنے کی تجاویز شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق حکومت کو گندم کی امدادی قیمت پر پابندی لگانے اور ہائی ویلیو سرجری آئٹمز پر سیلز ٹیکس نافذ کرنے کا کہا گیا ہے، جس سے صحت اور زراعت کے شعبے میں قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کے قوانین میں تبدیلی کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

حکومت کو 2026 تک سرکاری اداروں میں اصلاحات مکمل کرنے کی مہلت دی گئی ہے، اور کفالت پروگرام میں مستحق افراد کی تعداد بڑھا کر 1 کروڑ 2 لاکھ تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ان اقدامات سے گردشی قرضوں میں کمی لانے کا بھی منصوبہ ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے1 ارب 30 کروڑ ڈالر کی قسط منظور کرلی

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کی تجویز دی ہے، جن میں سب سے اہم عوامی سطح پر اضافی ٹیکس عائد کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت مختلف اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی، جس سے کسانوں کو مشکلات پیش آئیں گی۔

حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کے آڈٹ کی شرط مان لی

پاکستانی حکام کو گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے پر پابندی لگانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، جس کا اثر زراعت کے شعبے پر پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی ہائی ویلیو سرجری آئٹمز کو سیلز ٹیکس کے دائرے میں لانے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے صحت کے شعبے میں بھی اضافی اخراجات آئیں گے۔

آئی ایم ایف نے حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق کیا تجویز دی؟

آئی ایم ایف نے حکومت کو سرکاری ملکیتی اداروں کے قوانین میں تبدیلی کرنے کی مہلت دیتے ہوئے اگست 2026 تک اس عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ توانائی کے شعبے میں بھی اصلاحات کی تجویز دی گئی ہے، جن میں ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور لاگت میں کمی کے اقدامات شامل ہیں۔

یہ اقدامات پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، مگر ان کا براہ راست اثر عوام کی روزمرہ زندگی پر پڑے گا، کیونکہ نئے ٹیکسز اور قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں عوام کے لیے زندگی گزارنا مزید مشکل ہو سکتا ہے۔

Inflation

conditions

Get ready for

for loan

IMF sets 23