وہ کھانے جو کبھی خراب نہیں ہوتے
فائل فوٹواکثر کھانے کی چیزیں خریدنے سے قبل ہم اس کی زائد المیعاد تاریخ نہیں دیکھتے اور جس کی وجہ سے ہمارے پیسے ضائع ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
لیکن کچھ کھانے ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو زائد المیعاد تاریخ سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔وہ سارا سال تازے اور قابل استعمال رہتے ہیں۔
ذیل میں ان ہی کھانوں کا ذکر کیا جارہا ہے جن کی کوئی زائدالمیعاد تاریخ نہیں ہوتی۔
شہد
شہد کا شمار ان کھانوں میں ہوتا ہے جن کی کوئی زائد المیعاد تاریخ نہیں ہوتی۔ شہد کو اگر کافی عرصے استعمال نہیں کیا جائے تو وہ جم جاتا ہے اور اس کا رنگ بھی تبدیل ہوجاتا ہے لیکن وہ خراب نہیں ہوتا۔ جمے ہوئے شہد کو پگھلانے کے بعد اس کو کچھ دیر سورج کی روشنی میں رکھ دیں یا پھر گرم پانی میں شہد کی بوتل رکھ دیں۔
چاول

چاول بھی کبھی نہ خراب ہونے والی غذا ہے۔ چاول کو جتنے عرصے کے لیے بوری میں بند کرکے رکھا جائے تو وہ پھر بھی خراب نہیں ہوتے۔
سفید سرکہ

سفید سرکہ کبھی بھی خراب نہیں ہوتا بلکہ یہ ہمیشہ فریش رہتا ہے۔ اس کو مختلف سلاد کی ڈریسنگ میں استعمال کیا جاتا ہے اور مختلف چیزوں کی صفائی کے لیے بھی یہ بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
نمک

ہر قسم کے نمک کئی سالوں تک فریش رہتے ہیں۔ اگر نمک میں پانی یا تیل ڈال دیا جائے تو پھر اس کے خراب ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ نمک کو گرمی سے بچا کر رکھیں اور ائیر ٹائٹ جار میں رکھنے سے یہ دیر تک فریش رہتا ہے۔
چینی

چینی چونکہ میٹھی ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود یہ خراب نہیں ہوتی۔ کوشش کریں کہ اس کو بھی کسی ائیر ٹائٹ جار میں رکھیں اور سیلن سے بچاؤ کے لیے اس میں لانگ ڈال دیں تاکہ چینی میں کیڑے نہ آجائیں۔
خشک بینز

بنیز پکنے میں بہت دیر لگاتے ہیں لیکن خشک بینز بھی کافی دیر تک فریش اور کھانے کے قابل رہتے ہیں۔ ان میں کوئی موئسچر موجود نہیں ہوتا لہذا یہی وجہ ہے کہ اس میں بیکٹیریا اور فنگس پیدا نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ اس میں موجود غذائیت بھی کافی عرصے تک موجود رہتی ہے۔
کافی

کافی کو اگر فریرز میں رکھ دیا جائے تو یہ اگلی سردیوں تک فریش رہ سکتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کے لیے ہے۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔