معمولی سمجھی جانے والی پھٹکری کے غیر معمولی فائدے

شائع 09 مارچ 2017 07:30am
فائل فوٹو فائل فوٹو

پھٹکری کو انگریزی میں 'ایلم' کہتے ہیں، کیمیائی احاطے میں اس کا نام 'ڈبل پوٹاشیم سلفیٹ آف المونیم' استعمال کیا جاتا ہے۔

پھٹکری پتھر کی شکل میں موجود ہوتی ہے لیکن اس کو کئی چیزوں میں پاؤڈر کی شکال میں ڈال کر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ڈیوڈرینٹس سے لے کر اچار بنانے تک میں استعمال ہوتا ہے تاکہ مختلف چیزیں جراثیم سے محفوظ رہیں۔

پھٹکری کے کئی میڈیکل اور صحت کے حوالے سے فائدے موجود ہیں۔ چونکہ اس کی تاثیر تیز ہوتی ہے لہذا اس کو 1 چٹکی سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

پھٹکری کے ذریعے ہمیں کون سے فائدے حاصل ہوسکتے ہیں؟ ذیل میں ان کا ذکر کیا جارہا ہے۔

شیونگ کٹس کو بلاک کرتا ہے

Image result for shaving cuts

پھٹکری کا پتھر شیونگ ٹریٹمنٹ میں بہت کار آمد ثابت ہوتا ہے۔ اس کو سیپٹک طور پر شیونگ کٹس اور خون بہنے والی جگہوں پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ شیونگ کےبعد والے زخم ٹھیک ہوجائیں۔

ڈیوڈرینٹ میں استعمال کیا جاتا ہے

Image result for deodorants

پھٹکری کو مختلف ڈیوڈرینٹ میں شامل کیا جاتا ہے چونکہ اس میں جراثیم مارنے کی طاقت موجود ہوتی ہے لہذا اس لیے پھٹکری کو ڈیوڈرینٹ میں شامل کرتے ہیں۔

پانی کی صفائی

Image result for clean water with alum

جن گھروں میں بڑی ٹنکیاں اور پانی کے بڑے ٹینک موجود ہوتے ہیں اس میں پانی کی صفائی مشکل ہوجاتی ہے ۔ لیکن پھٹکری سے یہ مشکل بھی آسان ہوگئی ہے، پھٹکری کا پاؤڈر پانی میں ڈال کر پانی  کو باآسانی صاف کیا جاسکتا ہے ۔

چھالوں کے لیے مفید

Image result for canker sores

صرف 3 دن میں پھٹکری کے ذریعے آپ چھالوں سے مکمل نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ منہ میں جہاں بھی چھالے ہیں اس پر پھٹکری لگالیں اور 30 سیکنڈ بعد اس کو صاف کرلیں۔ دن میں 2 سے 3 بار یہ عمل دہرائیں۔ منہ کے تمام چھالے فوراً ختم ہوجائیں گے۔

ایکنی کے لیے مفید

Image result for acne

پھٹکری پمپلز اورچہرے پر دانوں کے داغ دھبے دور کرنے کے لیے بے حد فائدہ مند ہوتی ہے۔ اگر آپ پھٹکری کو پانی میں حل کرکے چہرے پر 20 منٹ تک کے لیے لگائیں اور پھر صاف کرلیں تو اس سے ایکنی کا مکمل خاتمہ ہوجاتا ہے۔ پھٹکری سے جلد کو ٹائٹ بھی کیا جاسکتا ہے اگر آپ پھٹکری میں انڈے کی سفیدی یا عرق گلاب مکس کرکے لگائیں تو اس سے جلد چمکدار اور ٹائٹ ہوتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کے لیے ہے، اس پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔