Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

کورونا کے مریضوں کے لیے انوکھے بستر تیار

بھارت میں ایک جانب جہاں کورونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں اور...
شائع 02 جولائ 2020 06:36am

بھارت میں ایک جانب جہاں کورونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں اور بندشوں میں نرمی کی جا رہی ہے تو دوسری جانب تیزی سے بڑھتے کیسز سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

بھارت میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر اسپتال قائم کرنے کی غرض سے گتے کے بنے ہوئے بستر تیار کیے جا رہے ہیں۔

AFP
AFP

بھارتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گتے سے بنائے جانے والے بیڈز کی خصوصی طور پر کیمیکلز سے کوٹنگ بھی کی جا رہی ہے تاکہ یہ بیڈ پانی کی وجہ سے خراب نہ ہوں۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گتے سے بنائے گئے یہ بیڈز 300 کلو تک وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

خبر رساں ادارے "اے ایف پی" کی رپورٹ کے مطابق یہ بیڈ ڈیزائن کرنے والے وِکرم دھون کا کہنا ہے کہ ان بیڈز کا وزن انتہائی کم ہے اسے ایک شخص باآسانی اُٹھا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکتا ہے۔

AFP
AFP

وِکرم دھون راجستھان کے بھیواڑی شہر میں قائم اپنے کارخانے میں بڑے پیمانے پر یہ بیڈز تیار کرنے میں مصروف ہیں۔

اُن کے بقول، یہ بیڈز گتے کے مختلف حصوں کو جوڑ کر چند منٹ میں بنائے جا سکتے ہیں جب کہ یہ کافی پائدار اور کم وزن کے بھی ہیں۔

AFP
AFP

بھارت میں اب تک کورونا وائرس کے پانچ لاکھ 66 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ حکام نے 17 ہزار کے قریب ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

AFP
AFP

بھارت کیسز کے لحاظ سے دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ امریکہ میں 26 لاکھ، برازیل میں 13 لاکھ جب کہ روس میں 6 لاکھ متاثرہ مریض موجود ہیں۔

نئی دہلی کی ریاستی حکومت کی جانب سے شہر کے مضافات میں دس ہزار بستروں پر مشتمل عارضی اسپتال بنایا جا رہا ہے۔ اس اسپتال میں صرف کورونا وائرس کے مریضوں کو رکھا جائے گا۔ اس اسپتال میں بھی گتے کے ان بیڈز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ممبئی میں بھی اسپتالوں میں جگہ کم ہو چکی ہے۔ ایسے میں شہر کے اسپتالوں میں ان بیڈز کا استعمال شروع کیا جا چکا ہے۔

وِکرم دھون کے مطابق سب سے اہم ترین بات یہ ہے کہ کورونا وائرس صرف 24 گھنٹے ہی گتے کی سطح پر رہتا ہے۔ دیگر دھاتوں جیسے لوہا، لکڑی یا پلاسٹک کی سطح پر یہ تین سے چار دن تک رہتا ہے۔

خیال رہے مارچ میں کورونا وائرس سے متعلق ایک تحقیق سامنے آئی تھی کہ یہ وائرس پلاسٹک پر تین دن تک رہ سکتا ہے جب کہ گتے پر یہ صرف 24 گھنٹے ہی رہتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ بیڈز بنانے والے وِکرم دھون نے اس کی لاگت کے حوالے سے نہیں بتایا تاہم بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایک بیڈ کی لاگت 10 ڈالرز کے قریب ہے۔

وِکرم دھون کا خیال ہے کہ اگر کورونا وائرس ختم بھی ہو جائے تو ان بیڈز کی مانگ مارکیٹ میں موجود ہو گی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div