Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

نیب لاہور، 45 مقدمات،88 ارب روپے ریکور کرنے کا دعویٰ

نیب لاہور نے چار سال کے دوران 45 مقدمات میں 88 ارب روپے ...
شائع 24 نومبر 2021 07:23pm

نیب لاہور نے چار سال کے دوران 45 مقدمات میں 88 ارب روپے ریکورکرلئے۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال ریٹائرڈ کا کہنا ہے کہ نیب کا کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے تعلق نہیں، بلاامیتاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال ریٹائرڈ کے دورہ لاہور کے موقع پرڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے انہیں ٹی ٹی سکینڈل ریفرنس، آشیانہ اقبال ، رمضان شوگر ملز ، ایڈن ہائوسنگ سکینڈل، پاک عرب ہائوسنگ سوسائٹی کیس اور پیراگون سوسائٹی سمیت دیگر اہم کیسز پر پیش رفت بارے بریفنگ دی۔

اجلاس میں چیئرمین کو بتایا گیا کہ نیب لاہور نے 4 سالوں کے دوران 45 مقدمات میں 88ارب روپے کی ریکوری کی جس میں سے 78 ارب کی ان ڈائریکٹ جبکہ 10 ارب ڈائریکٹ ریکور کئے گئے۔

اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ نیب کا کسی سیاسی پارٹی یا گروہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، نیب قانون کے مطابق کرپشن کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں جاری رکھے گا۔

انھوں نے نیب افسران کو ہدایت کی کہ ریفرنسز میں محدود گواہان نامزد کئے جائیں تاکہ ٹرائل جلد مکمل ہو سکیں۔

نیب ترمیمی آرڈیننس پر اپوزیشن کو پھر مشاورت کی دعوت

دوسری جانب حکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس پر اپوزیشن کو پھر مشاورت کی دعوت دیدی۔

وزیر قانون کہتے ہیں واضع ہو جائے ن لیگ کیا چاہتی ہے تو وزیراعظم سے بات کروں گا،اپوزیشن اراکین نے آرڈیننس کو این آر او قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا، چھ اکتوبر سے پہلے کیسز کیوں چلتے رہیں گے؟

اجلاس میں اپوزیشن کے مطالبے کے باوجود بل پر ووٹنگ نہ ہو سکی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے اجلاس میں نیب ترمیمی بل پر بحث ہوئی۔

اجلاس میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ کابینہ کے اجتماعی فیصلوں کو نیب کے دائرہ سے نکال دیا گیا، پھر کابینہ کے اجتماعی فیصلوں پر کونسا ادارہ ایکشن لے گا۔

اجلاس میں فروغ نسیم نے ایف آئی اے اور انٹی کرپشن کابینہ کے فیصلہ پر کاروائی کر سکنے کا موقف اپنایا تو رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے اور انٹی کرپشن کا سربراہ حکومت لگاتی ہے، سربراہان کو قانونی تحفظ بھی حاصل نہیں،نیب کے غیرجانبدار نہ ہونے کی وجہ سے سارا فساد ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں چیئرمین نیب قابو کرنے کیلئے قانون میں ترمیم ہو رہی ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div