Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

ہمارے یہاں ہرقسم کے “اشعار” آرڈرپرتیار کیے جاتے ہیں

جرمنی اورجاپان کی سرحدیں ملانے والے چیئرمین پی ٹی آئی نے اب مرزاغالب کی روح کوتڑپادیا
شائع 25 جولائ 2022 11:43am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

جرمنی اورجاپان کی سرحدیں ملانے والے سابق وزیراعظم اورچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران اب مرزاغالب کی روح کو تڑپا بیٹھے ہیں۔

عمران خان نے گزشتہ روز موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظرمیں برصغیرکے معروف شاعر مرزا غالب سے منسوب شعر ٹویٹ کیا لیکن اپنی “غلطی” کا احساس ہوتے ہی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔

درحقیقت چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ٹویٹ کیا جانے والا یہ شعرمرزا غالب کا نہیں بلکہ بھارت میں ان کی زندگی پربنائے جانے والے ڈرامے کا ایک ڈائیلاگ ہے۔

ڈرامے میں معروف بھارتی اداکارنصیرالدین شاہ کا غالب کے کردار میں کہتے ہیں ، “معلوم نہ تھا اتنا کچھ ہےگھرمیں بیچنے کے لیے ،زمین سے لے کرضمیر تک سب بِک رہاہے”۔

سونے پرسہاگااس مکالمے کو شعربنانے والے عمران خان نے اپنی“سلیس تشریح“ میں مخالفین کو پیغام دیا کہ“ قومیں اپنے نظریات ومقصد حیات سے دورہوجائیں تو ناکام ہوجاتی ہیں۔

عمران خان کے مطابق مرزا غالب نے یہ الفاظ اس وقت کہے تھے جب ہم برطانوی غلامی میں جانے والے تھے، امریکی سازش سے بنی امپورٹڈ حکومت کے اقدامات نے ثابت کیا کہ یہ بات آج بھی سچ ہے۔

غالب کے مداحوں نے یہ “ناقدری “ دیکھ کرنشاندہی کی کہ یہ شعرنہیں بلکہ غالب پربنائے جانے والے ڈرامے کا ڈائیلاگ ہے جس کے بعد عمران خان نے فوراً سے یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی مگر دیکھنے والے بھی قیامت کی نظر رکھتے ہیں اور سوشل میڈیاپرتو صارفین کی نظرویسے ہی نہیں چُوکتی ، جنہوں نےاسکرین شاٹس لے کرخو ب دلچسپ تبصرے کیے۔

ایک صارف نے مرزا غالب کو“واٹس ایپوی“ قرار دیتے ہوئے عمران خان کو کریڈٹ دیا کہ ہرقسم کے اشعارآرڈرپرتیارکیے جاتے ہیں۔

یہ “ تُک بندی“ بھی قابل دید ہے۔

ایک صارف نے تو خود مرزا غالب کوہی اپنی اس “کاوش” کی تلاش میں سرگرداں دکھادیا۔

شکوہ غالب بزبان اسد عمر

کئی صارفین متفق بھی نظرآئے۔

غلط شعر ٹویٹ کیے جانے کے بعد عمران خان کی موجودہ صورتحال پربھی روشنی ڈالی گئی۔

ڈرامہ“ مرزاغالب“ سال 1988 میں بھارت کے سرکاری چینل دُوردرشن پر نشرکیا گیا تھا۔

بھارتی شاعرگلزار کے تحریرکردہ اس ڈرامے میں جگجیت سنگھ اورچترا سنگھ کی گائی غزلیں بھی شامل تھیں۔

pti

imran khan

Mirza Ghalib