Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

ایم کیو ایم، پی ایس پی کا اتحاد کھٹائی میں پڑ گیا، احتجاج کی تاریخ بھی تبدیل

الیکشن کمیشن سندھ کے باہر ہونے والا احتجاج 9 جنوری کے بجائے اب 11 جنوری کو ہوگا، ترجمان
اپ ڈیٹ 08 جنوری 2023 09:50am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) رہنماؤں کے مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے جب کہ متحدہ نے احتجاج کی تاریخ بھی تبدیل کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم میں مصطفیٰ کمال، انیس قائمخانی کو عہدے دینے کے معاملے پر متحدہ رابطہ کمیٹی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ پی ایس پی رہنماؤں کو منہ مانگے عہدے نہیں دے سکتے، پی ایس پی رہنماؤں نے دو عہدے مانگے ہیں، مصطفیٰ کمال کو پارٹی کا سینئر ڈپٹی کنوینر بنانے اور انیس قائمخانی کو چیئرمین تنظیمی کمیٹی بنانے پر پی ایس پی کا اصرار ہے۔

پی ایس پی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمارے بھی ہزاروں کارکنان ہیں، جنہیں مطمئن کرنا ہے، البتہ اس معاملے پر ایم کیوایم قیادت سے بات چل رہی ہے، ابھی کچھ فائنل نہیں ہوا۔

ذرائع کے مطابق پی ایس پی، ایم کیوایم کے 9 جنوری کے احتجاج میں شرکت کرے گی، بلدیاتی انتخابات سے پہلے اہم پیش رفت متوقع ہے جب کہ پی ایس پی رہنماؤں کی آئندہ چند روز میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان کا الیکشن کمیشن سندھ کے باہر ہونے والا احتجاج 9 جنوری کے بجائے اب 11 جنوری کو ہوگا۔

ترجمان ایم کیوایم کے مطابق تاریخ آگے بڑھانے کی وجہ ایم کیو ایم کا تمام دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم سے احتجاج میں لانا ہے۔

ترجمان متحدہ نے بتایا کہ ایم کیوایم بلدیاتی انتخابات سے پہلےحلقہ بندیوں میں تبدیلی چاہتی ہے۔

ایم کیوایم کو متحد کرنے کا مشن تیزی سے جاری

ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے ایک بار پھر فاروق ستار سے رابطہ کرلیا ہے، خالد مقبول کی سربراہ میں وفد آج فاروق ستارکے گھرجائے گا اور اس سے سیاسی صورتحال اور ایم کیوایم کے انضمام پر بات کرے گا۔ ایم کیوایم کے وفد اور فاروق ستار کے درمیان شام 6 بجے ملاقات کا وقت طے پاگیا ہے۔

متحدہ کو متحد کرنے کے مشن میں ایم کیو ایم میں اس بات پر اختلافات پیدا ہوگئے کہ پارٹی میں مصطفیٰ کمال کو عہدہ دیا جائے۔

karachi

PSP

MQM Pakistan

kamran tessori

mqm reunification

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div