Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں، صدر آصف زرداری

صدر کی زیر صدارت اجلاس میں دہشتگردی کیخلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کیلئے مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ
شائع 07 مئ 2024 10:33pm

صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کے لیے مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف کاروائیاں جاری رکھیں گے۔

کوئٹہ میں صدر آصف زرداری نے وزیر اعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کی، جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور صوبائی وزراء شریک ہوئے۔

اجلاس میں صدر مملکت کو بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

صدر مملکت کا منصب سنبھالنے کے بعد بلوچستان کا پہلا دورہ

اس موقع پر صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے مستقبل کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے، کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں۔

انہوں نے قرار دیا کہ دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے، اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے، معاشی استحکام کے لیے اس کا تدارک ضروری ہے۔

صدر مملکت نے ہدایت کی کہ سرحدی علاقوں کی عوام کے روزگار کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے، قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف کاروائیاں جاری رکھیں۔

اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کے لیے مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

صدر آصف زرداری نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی عوام کی معاشی کمزوریوں کا مکمل ادراک ہے، نوجوانوں کی تربیت کے لیے سندھ حکومت کے نظام کو نقل کیا جاسکتا ہے، صوبے میں صحت کے مسائل زیادہ، سہولیات دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم ہیں، صحت سمیت مفاد عامہ کے مختلف شعبوں میں بلوچستان صوبہ سندھ کی خدمات سے استفادہ کر سکتا ہے، دونوں صوبے مفاد عامہ کے مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مشترکہ طور پر لائحہ عمل طے کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے وفاق کی جانب سے مختص فنڈز کا بر وقت اجراء ناگزیر ہے، عوامی مفاد کے لیے چند منتخب منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کیے جا سکتے ہیں، کچھی کینال کی آوٹ سورسنگ کے امکانات پر غور کیا جائے، منصوبوں کی تکمیل کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نظام پر بھی غور کیا جائے۔

آصف زرداری کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق ریفرنس پر کارروائی روک دی گئی

اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو گورننس، ماحولیاتی تبدیلی اور امن و امان کے چیلنجز درپیش ہیں، بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی بڑا چیلنج ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ وفاقی کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز کے اجراء میں تیزی کی ضرورت ہے، بلوچستان میں قیام امن کے لیے سنجیدہ ہیں، مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے مذاکرات سے انکار ممکن نہیں، مذاکرات کا ایجنڈا قومی سطح پر اتفاقِ رائے سے طے کیا جانا چاہیئے۔

دوران اجلاس صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق سے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر تعاون کی درخواست کی گئی۔

کسی صورت زمینوں پر قبضے کی اجازت نہیں دوں گا، صدر آصف زرداری

ترقیاتی منصوبوں میں برج اعظم خان ڈیم ، کچھی کینال ، حب -دریجی سے دادو سڑک کی تعمیر شامل ہے جبکہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ، گوادر پورٹ، نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی ، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منصوبے بھی شامل ہیں۔

Asif Ali Zardari

بلوچستان

terrorism

اسلام آباد

Asif Zardari

Terrorism in Pakistan

President Asif Ali Zardari