Aaj News

پیر, اکتوبر 14, 2024  
11 Rabi Al-Akhar 1446  

عمران خان کے آکسفورڈ کے چانسلر منتخب ہونے کا دعویٰ، سچ سامنے آگیا

اس خبر کے دعوے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چلائے گئے۔
شائع 30 ستمبر 2024 10:37am
تصویر بشکریہ گوگل
تصویر بشکریہ گوگل

بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر مقرر ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

28 اگست 2024 کو، نجی ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس کا ٹائٹل تھا عمران خان کی بطور چانسلر تقرری، آکسفورڈ یونیورسٹی سے بڑی خبر۔

مذکورہ ویڈیو کلپ کو یوٹیوب پر 2 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا، ویڈیو کے تھمب نیل پر تحریر تھا کہ ’چانسلر کیلئے خان کا انتخاب ! آکسفورڈ یو نیورسٹی سے بڑی خبر آگئی‘۔

اگرچہ ویڈیو میں کوئی گمراہ کن یا جھوٹا دعویٰ نہیں کیا گیا، لیکن عنوان کے ساتھ ساتھ ویڈیو کے تھمب نیل پر لکھا گیا ٹیکسٹ گمراہ کن تھا، کیونکہ اسے پڑھ کر لوگوں نے ایسا محسوس کیا کہ خان بطور چانسلر منتخب ہو چکے ہیں۔

رواں برس کے آغاز میں رپورٹس سامنے آئیں تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا تھا، جس کا آغاز اس وقت ہوا جب لارڈ کرسٹوفر پیٹن آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔

بعد ازاں عمران خان کی ہدایات کے مطابق ان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر الیکشن 2024 کے لیے درخواست فارم جمع کرایا گیا۔ جس کا اعلان عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کیا۔ انہوں نے ایکس پلیٹ فارم پر ٹوئٹ کی تھی کہ ہم اس تاریخی مہم کے لیے سب کی حمایت کے منتظر ہیں۔

بعد ازاں عمران خان کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے لیے درخواست جمع کرانے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کو شکایات موصول ہونا شروع ہوئی تھیں۔

ڈیلی میل نے اپنی خبر کی سرخی میں عمران خان کو Disgraced وزیراعظم کا خطاب دیا تھا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کو عمران خان کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کیخلاف غم و غصّے سے بھری ای میلز اور احتجاجی پٹیشن بھی موصول ہونا شروع ہوگئی تھیں۔ ڈیلی میل کے مطابق ان ای میلز میں بانی پی ٹی آئی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نامناسب ترین امیدوار قرار دیا گیا تھا۔

ان تمام معلومات کا جائزہ لینے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے آئندہ چانسلر کے انتخاب کے صفحے کا بغور جائزہ لیا گیا۔

ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ آنے والا چانسلر 10 سال کی مدت کے لیے عہدے پر ہوگا،“ انہوں نے مزید کہا، ”کانووکیشن میں مائیکلمس کی مدت میں ایک نیا چانسلر منتخب کرنے کے لیے کہا جائے گا،“ جو 13 اکتوبر سے شروع ہو کر 7 دسمبر پر اختتام ہوگا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈھائی لاکھ سے زائد افراد اور سابق طلبا آن لائن چانسلر کے انتخاب میں حصہ لے سکیں گے۔ تاہم ووٹر رجسٹریشن اب بند کر دی گئی ہے۔

یونیورسٹی نے وضاحت کی کہ چانسلر کے عہدے کے لیے امیدواروں کی فہرست اکتوبر کے اوائل تک منظر عام پر نہیں لائی جائے گی اور ووٹنگ کا عمل 28 اکتوبر 2024 سے شروع ہوگا۔ فاتح کا اعلان ساتویں ہفتے کے دوران کیا جائے گا۔

وہیں نجی ٹی وی چینل کی طرف سے اپلوڈ کردہ ویڈیوز کے ٹائٹل میں جھوٹے دعوے کو یہاں اور یہاں اور یہاں شیئر کیا گیا۔

نتیجہ

عمران خان کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر تقرری کا دعویٰ کرنے والی آن لائن شہ سرخیاں گمراہ کن ہیں۔ اس عہدے کے لیے نہ تو امیدواروں کی فہرست کا اعلان ہوا ہے اور نہ ہی ووٹنگ کا عمل شروع ہوا۔ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، نئے چانسلر کا اعلان 25 نومبر 2024 سے شروع ہونے والے ہفتے کے دوران کیا جائے گا۔

imran khan

Fact Check

Oxford University

chancellor election