جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان سمیت 100 ملزمان پر فرد جرم عائد، عمر ایوب، راجہ بشارت گرفتار
نو مئی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
فرد جرم انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کمرہ عدالت میں پڑھ کر سنائی۔ فرد جرم میں بغاوت، دہشتگردی، اقدام قتل، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور مجرمانہ سازش کے الزامات شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے علاوہ شیخ رشید احمد، شیخ اشد شفیق، راجہ بشارت اور زرتاج گل سمیت 100 ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔
حکومت اور ریاستی اداروں کیخلاف ’پروپیگنڈا‘ پر 12 افراد کیخلاف ایف آئی آر درج
سانحہ 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 265 ڈی کی درخواست دائر کی گئی۔
مقدمے میں بانی پی ٹی آئی سمیت 143 ملزمان نامزد ہیں۔ 23 ملزمان کو عدالت پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے۔
سابق صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا، راجہ بشارت جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے بعد جیل سے باہر نکلے تھے۔
اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو بھی حراست میں لے لیا گیا، عمر ایوب کو بھی پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کر دیا گیا۔
پولیس نے زرتاج گل اور فواد چوہدری کو گرفتار نہیں کیا، فواد چوہدری اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔
پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار پیپلز پارٹی کے کارکنان سمیت 145 دیگر ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع
تاہم، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے اسٹاف میں شامل عظیم الدین عرف بلا بھی گرفتار کرلئے گئے جو کہ پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن ہیں۔
پولیس نے احمد چھٹہ کو بھی حراست میں لے کر پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کردیا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عمر ایوب کی گرفتار کے خلاف کل پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو فوری طور پر رہا کیا جائے، عمر ایوب کی گرفتاری غیر قانونی ہے، پنجاب پولیس غیر قانونی گرفتاریاں کر رہی ہے۔
Comments are closed on this story.