یہ سب سے بڑی تجارتی جنگ ہوگی، ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں کینیڈا نے امریکہ کو خبردار کر دیا
کینیڈ کی جانب سے تجارتی جنگ شروع کرنے پر امریکیوں پر ’ٹرمپ ٹیکس‘ لگانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈین مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی بڑھاتے ہیں تو امریکی عوام زیادہ ٹیکس کے ذریعے قیمت ادا کریں گے۔
کینیڈین وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ”ٹرمپ ٹیرف ٹیکس“ امریکیوں کو نقصان پہنچائے گا جس کے لیے کینیڈا تجارتی جنگ شروع ہونے کی صورت میں سخت کارروائی کرنے کا عزم کر رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جلد دوسری بار صدارتی عہدہ سنبھالنے والے ہیں اور انہوں نے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ اقدام ان کی وسیع تر اقتصادی اور خارجہ پالیسی کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جو میکسیکو، چین اور دیگر تجارتی شراکت داروں کو بھی نشانہ بنائے گی۔
ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاونٹس ہیک ہونے کا شبہ، حیرت انگیز پیغامات پوسٹ
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ ٹیکس عائد کرتا ہے تو وہ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں میں سب سے بڑی تجارتی جنگ شروع کردے گا۔ انہوں نے امریکا کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا زیادہ سے زیادہ دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، اور ان کے پاس کینیڈا کے صارفین اور ملازمتوں کے تحفظ کے لیے ایک منصوبہ موجود ہے۔
بائیڈن کی جاتے جاتے ریکارڈ معافی، ایک دن میں 2500 مجرموں کی سزائیں معاف
کینیڈین حکومت کے ذرائع نے غیرملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ کینیڈا امریکہ سے درآمد کی جانے والی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے پر غور کررہا ہے۔ ان سامان میں اسٹیل کی مصنوعات، سیرامکس، سنک، شیشے کے برتن، اور یہاں تک کہ اوورنج جوس بھی شامل ہے۔ یہ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ ہوگا جس سے امریکی اشیا پر مزید محصولات، یا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان میں کہا تھا کہ ان کی مجوزہ پالیسی پر عملدرآمد کے نتیجے میں کینیڈا کے صارفین اور اُن کی ملازمتوں پر بہت بڑا اثر پڑے گا۔
Comments are closed on this story.