Aaj News

جمعہ, جون 20, 2025  
23 Dhul-Hijjah 1446  

ٹیم میں نظر انداز کئے جانے پر احمد شہزاد کا انوکھا دعویٰ

اگر آپ اچھے کپڑے پہنا، اچھا بولنا جانتے ہیں تو سینئر اور ساتھی سابق کھلاڑی حسد کرنے لگتے ہیں
شائع 26 جنوری 2025 08:04pm

قومی کرکٹر احمد شہزاد کا کہنا ہے کہ اچھا دکھائی دینے کا انہیں خمیازہ بھگتنا پڑا کیونکہ اس سے سینئر اور سابق کھلاڑی حسد کا شکار ہوجاتے ہیں۔

احمد شہزاد 2009 میں ٹی 20 ورلڈ کپ اور 2017 میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی پاکستان ٹیم کا حصہ تھے۔ تاہم آخری بار وہ 2019 میں قومی ٹیم کا حصہ بنے تھے۔

حال ہی میں ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد نے کہا کہ ان کا شمار ان کرکٹرز میں ہوتا ہے جو اپنی شخصیت کے باعث عوام میں کافی مقبول ہوئے ہیں۔

پی ایس ایل ڈرافٹ میں شامل کیے جانے پر احمد شہزاد برہم، بورڈ کو کھری کھری سنادی

احمد شہزاد نے کہا کہ خوبصورت ہونا مجھے بہت مہنگا پڑا ہے، اگر آپ اچھے لگتے ہیں، کپڑے پہننا جانتے ہیں اور اچھا بولنا جانتے ہیں تو سینئر اور سابق کھلاڑی حسد کرنے لگتے ہیں۔

احمد شہزاد نے کہا مجھے پہلے نہیں معلوم تھا بچپن سے کھیلتا آرہا ہوں، مجھے نہیں پتہ تھا کہ ان چیزوں (اچھا دکھنے) پر بھی لوگوں کی جانچ کی جاتی ہے، آپ کی وہاں وہاں سے دشمنی ہوجاتی ہے جہاں سے آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔

ٹی ٹوئنٹی میں شکست: احمد شہزاد نے مذہب کارڈ کھیلنے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہاں اس چیز کا نشانہ بن چکا ہوں اور میں یہاں اپنا دفاع نہیں کررہا، میرے علاوہ اور بھی لوگ ہیں جو اس کا شکار رہ چکے ہیں کہ اگر آپ کی فین فالوونگ بڑھ رہی ہے، لوگ سراہ رہے ہیں تو یہ سینئرز سے برداشت نہیں ہوتا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اللہ کا شکر ہے اپنے آپ کو صحیح طریقے سے دکھانے کی کوشش کی اور یہ ملک کے لیے کیا، جلن کا شکار افراد یہ نہیں سوچتے کہ آخر میں ہم اپنے ملک پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، ہمیں خود کو اچھا دکھانا چاہیے‘۔

کرکٹر احمد شہزاد کے مطابق ہم چھوٹے علاقوں سے آئے ہوئے ہیں، انار کلی لاہور میں رہتا تھا، ہمارے ساتھ ملک کا نام جڑا تو خود کو اچھا دکھایا، ہم نے خود کو گروم تو کیا لیکن اس کا پاکستان کے اندر بہت نقصان بھی اٹھایا۔

pakistani crickter

sports

Ahmed Shehzad