Aaj News

بدھ, فروری 12, 2025  
13 Shaban 1446  

رہا ہونیوالے حماس قیدیوں کو پاکستان سمیت اسلامی ممالک بھیجنے کا منصوبہ، انڈونیشیا نے انکار کردیا

انڈونیشین وزارتِ خارجہ کی تردید
اپ ڈیٹ 05 فروری 2025 03:02am
عرب نیوز(فائل فوٹو)
عرب نیوز(فائل فوٹو)

قدس پریس کے مطابق چارملکوں نےاسرائیلی قید سے رہائی پانے والےفلسطینیوں کو اپنے ہاں ٹھہرانے پراتفاق کیا ہے، جن میں انڈونیشیا بھی شامل ہے، تاہم انڈونیشیا نے فلسطینی قیدیوں کو قبول کرنے کے معاہدے کے دعوؤں کی تردید کی ہے۔

انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان رولیانسیہ سومیرات نے زور دے کرکہا کہ اس معاملے کے حوالے سے انڈونیشیا اور حماس کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

ترجمان انڈونیشین وزارت خارجہ نے ایک تحریری بیان میں کہا، اب تک انڈونیشیا اور متعلقہ فریقوں کے درمیان سفارتی چینلز کے ذریعے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے پر انڈونیشیا کا رابطہ مکمل طور پر فلسطینی نیشنل اتھارٹی کے ساتھ رہا ہے۔ تاہم انہوں نے زیر بحث موضوعات کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

گذشتہ روز عرب نیوز سے گفتگو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد مقدومی نے دعویٰ کیا کہ مصر کے علاؤہ ترکیہ، الجزائر، ملائیشیا، پاکستان اور انڈونیشیا نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل سے رہا فلسطینیوں قیدیوں کی میزبانی پر آمادگی ظاہر کی۔

حماس ترجمان ڈاکٹرخالد مقدومی کا کہنا تھا کہ اس بات پرہم پاکستانی حکومت، پاکستانی عوام اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستان صرف بھائی نہیں بلکہ بڑا بھائی ہے جس کا ہمارے ساتھ روحانی تعلق ہے جو ہمیشہ القدس کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کی اب تک سرکاری سطح پر تصدیق نہیں کی ہے۔

قبل ازیں قدس پریس نے لکھا کہ حماس جنگ بندی کے معاہدے کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائش کے لیے انڈونیشیا سمیت کئی ممالک کے ساتھ بات چیت کررہی ہے، تاکہ باقی رہا کیے گئے قیدیوں کی میزبانی کی منظوری حاصل کی جا سکے۔

حماس کے قریبی سمجھی جانے والی فلسطینی خبررساں ادارے قدس پریس کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کے لیے اس وقت الجزائر اور انڈونیشیا سے رابطے کیے جا رہے ہیں جب کہ تیونس نے کسی بھی فلسطینی قیدی کی میزبانی سے انکار کردیا ہے۔

evacuation of Palestinians