بھارت نے پاکستان میں 3 ائیر بیسز پر میزائل داغے ہیں، پاک فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ ہیں، ترجمان پاک فوج
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے نورخان ایئربیس چکلالہ کے قریب حملے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔
ترجمان پاک فوج نے رات گئے مختصر بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نے اب سے کچھ دیر قبل اپنے طیاروں سے فضا سے زمین پر میزائل داغے ہیں، نور خان بیس، مرید بیس اور شورکوٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ بھارت نے پاکستان میں 3 ائیر بیسز پر میزائل داغےہیں، پاک فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نےطیاروں سے نورخان ایئربیس، مرید بیس اور شورکوٹ کو نشانہ بنایا گیا، بھارت نے فضا سے زمین پر مار کرنےوالے میزائل داغے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ پاکستان کے اییئر ڈیفنس سسٹم نے بھارتی میزائلوں اور ڈرونز کو مارگرایا ہے، چند میزائل جو نیچے تک پہنچ سکے ان سے پاک فضائیہ کے آپریٹنگ اثاثوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، زیادہ تربھارتی میزائلوں کوفضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ افغانستان پر بھی بھارت نے میزائل داغے ہیں، بھارت پورے خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔ ہم بھارت کی طاقت،جارحیت،مکاری سےمرعوب ہونےوالی قوم نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت نے افغانستان پر ڈرون حملہ بھی کیا ہے، بھارت اپنی مکاری سے پورےخطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہاہے، بھارت ہمارے جواب کا انتظار کرو۔
ترجمان پاک فوج نے پریس بریفنگ مزید کہا کہ بھارت پوری دنیا کو ڈی ایسکیلیشن کا کہہ کر پاکستان پرپھر حملہ کردیا، بھارتی بزدلوں نے پھر رات کی تاریکی میں حملہ کیا ہے، بھارت کو پاک فضائیہ کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستانی فورسز نے بھارتی فوج پر جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں، بھارت اب ہمارے جواب کا انتظار کرے۔
نور خان ایئر بیس پر بھارتی میزائل حملے کے بعد اپنے افواج سے یکجہتی کیلئے شہریوں کی بڑی تعداد ایئر بیس پہنچ گئی ۔
اس موقع پر شہریوں نے پاک فوج کے حق میں اور بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ شہریوں نے مودی کتا ہائے ہائے ۔۔۔ پاک فوج قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے لگائے۔
نور خان ایئر بیس کے مرکزی دروازے پر پاک فوج کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی موقع پر موجود ہے۔
Comments are closed on this story.