Aaj News

پیر, جون 16, 2025  
19 Dhul-Hijjah 1446  

برطانوی پارلیمنٹ میں سندھ طاس معاہدے کی گونج، بھارت کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار

'پانی کو ہتھیار نہ بنائیں'، برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا انتباہ، بھارت کو معاہدے کی پاسداری کی تلقین
شائع 14 مئ 2025 08:35am

برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ جیمز فرتھ نے حکومت برطانیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس تاریخی معاہدے کے تحفظ کے لیے سفارتی کردار ادا کرے۔

گریٹر مانچسٹر کے علاقے بیوری سے رکن پارلیمنٹ، جیمز فرتھ نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حلقے میں بڑی تعداد میں ایسے لوگ بستے ہیں جن کے خاندان آزاد کشمیر، میرپور، کوٹلی اور گجرات میں مقیم ہیں۔ حالیہ بھارتی اقدامات اور جنگ کے خدشے نے ان برطانوی پاکستانی خاندانوں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا

انہوں نے زور دیا کہ پانی جیسے بنیادی وسائل کو کسی بھی صورت سیاسی تنازعات میں استعمال نہ کیا جائے۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے جیسے اہم معاہدوں کے تحفظ کو علاقائی امن کے لیے ناگزیر قرار دیا۔

پارلیمنٹ میں جیمز فرتھ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ برطانیہ اس بحران کی سنگینی سے آگاہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں 30 لاکھ سے زائد افراد کا تعلق پاکستان اور بھارت سے ہے، اور ان کی فلاح و تحفظ برطانوی حکومت کے لیے اہم ہے۔

ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ انہوں نے حالیہ بحران کے آغاز کے بعد سے بھارتی اور پاکستانی ہم منصبوں سے چار مرتبہ بات چیت کی ہے، اور سعودی عرب و متحدہ عرب امارات جیسے ممالک سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ خطے میں کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ برطانیہ دونوں ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ موجودہ سفارتی معاہدوں، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے، کی پاسداری کریں اور پانی کو کسی بھی جنگی حکمت عملی کا حصہ نہ بنائیں۔

بھارت کا پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم

یاد رہے کہ بھارت نے 25 اپریل 2025 کو اچانک سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کے ساتھ پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔ بھارتی حکام نے اٹاری-واہگہ بارڈر بند کرنے اور سارک ویزا سہولت کے تحت پاکستانیوں کی بھارت میں آمد پر پابندی کا بھی اعلان کیا۔

بھارت کے اعلیٰ سفارت کار وکرم مسری نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کیا جا رہا ہے۔‘

اسی دوران بھارتی وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات اپنے تمام دفاعی نمائندوں کو واپس بلانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ترکیہ اور آذربائیجان کی پاکستان سے یکجہتی پر بھارت سیخ پا، بائیکاٹ مہم شروع

یہ تمام صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہوئے ایک حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے۔ حملے کے بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر را (R&AW) سے وابستہ اکاؤنٹس نے بغیر کسی ثبوت کے فوری طور پر پاکستان پر الزامات عائد کرنا شروع کر دیے۔

بھارتی بیانیے نے اس حملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش بھی کی، اور دعویٰ کیا گیا کہ حملہ غیر مسلم سیاحوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔

indus water treaty

British Parliament

James Firth