Aaj News

اتوار, جولائ 13, 2025  
17 Muharram 1447  

پڑوسی ملک کے سابق سربراہ سے کال لیک کا معاملہ، تھائی وزیراعظم مشکل میں پڑ گئیں

تھائی حکومت بحران کا شکار، وزیراعظم پیتونگتارن کی لیک کال پر سیاسی طوفان
شائع 20 جون 2025 01:07pm

تھائی لینڈ کی وزیراعظم پیتونگتارن شیناوترا کو ایک بڑے سیاسی بحران کا سامنا ہے جب ان کی ایک خفیہ فون کال لیک ہونے کے بعد عوامی غصہ بڑھ گیا اور ان کی حکومت کی ایک اہم اتحادی جماعت اتحاد سے الگ ہوگئی۔

لیک آڈیو میں پیتونگتارن کو کمبوڈیا کے سابق وزیراعظم ہُن سین سے بات کرتے ہوئے سنا گیا، جہاں وہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع پر بات کر رہی تھیں۔ اس تنازع میں مئی میں ایک کمبوڈین فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔ فون کال میں انہوں نے ہُن سین کو ’انکل‘ کہہ کر مخاطب کیا اور ایک تھائی فوجی جنرل کو ’شو آف‘ کرنے والا شخص قرار دیا۔

سیاسی بحران شدت اختیار کر گئے۔ پیتونگتارن نے ایک پریس کانفرنس میں معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نیت صرف امن قائم کرنا تھی، لیکن انہیں اندازہ نہیں تھا کہ کال لیک ہو جائے گی۔

تھائی لینڈ کی خاتون وزیر اعظم کو جعلی فون کال موصول، بھاری رقم کا مطالبہ

مزید یہ کہ سب سے بڑی اتحادی جماعت، ’بوم جے تھائی پارٹی‘، نے حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی، جس سے حکومت کی پارلیمنٹ میں اکثریت خطرے میں پڑ گئی۔

حزبِ اختلاف کی جماعت ’پیپلز پارٹی‘ نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے اور نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔

تھائی فوج نے بھی وزیراعظم کی باتوں پر ناراضی ظاہر کی ہے اور ایک بیان میں ’جمہوریت سے وابستگی‘ اور ’قومی خودمختاری کے دفاع‘ پر زور دیا۔ تھائی لینڈ کی تاریخ میں 12 سے زائد فوجی بغاوتیں ہو چکی ہیں، اور ماہرین کو خدشہ ہے کہ موجودہ بحران ایک اور بغاوت کو جنم دے سکتا ہے۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں فراڈ سینٹرز سے پاکستانیوں سمیت 215 غیرملکی بازیاب

دارالحکومت بینکاک میں سینکڑوں افراد نے ’گورنمنٹ ہاؤس‘ کے باہر مظاہرہ کیا اور وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

تھائی وزارتِ خارجہ نے کمبوڈیا کے سفیر کو طلب کرکے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔ سابق کمبوڈین وزیراعظم ہُن سین نے کال کی مکمل 17 منٹ کی ریکارڈنگ اپنے فیس بک پر اپلوڈ کر دی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

thailand

Thai Prime Minister

Thai government in crisis

PM’s phone call leaked