Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

 انگوٹھا چوسنا بچوں کی صحت کے لئے مفید ہے : تحقیق

شائع 29 اگست 2016 07:03am

thumb

چھوٹے بچوں میں انگوٹھا چوسنے کی عادت عام ہوتی ہے ، انگوٹھا چوسنا یا دانت کترنا یہ عادت عموماََ ہر بچے کا پسندیدہ ترین مشغلہ ہوتی ہے۔ بچے اپنی پیدائش سے تین ماہ بعد انگوٹھا چوسنے لگتے ہیں ۔

اس عادت کی اصلی وجہ یا فطری پہلو یہ ہے کہ  بچہ پیدائش کے بعد  میں دودھ کے ذریعے اپنا پیٹ بھرتا ہےاور چوسنے کے عمل سے اسے سکون ملتا ہے۔

عام طور پر بچوں کی اس عادت کو برا سمجھا جاتا ہے اور والدین  اپنے بچوں کی اس عادت کو ختم کرنے کے لئے نت نئی تدابیر سوچتے ہیں۔

بہت سے لوگوں کو یہ سوچنا ہے کہ کہ انگوٹھا چوسنے سے دانتوں اور منہ کی طبیعی وفطری حالت بگڑ جاتی ہے، جو کہ چند دانتوں کے ڈاکٹروں کے مطابق ٹھیک ہے۔ مگر  بیشترڈاکٹروں اور ماہرین نفسیات نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ انگوٹھا چوسنے سے ایسا کوئی مسئلہ پیش نہیں آتا۔

حالیہ نیوزی لینڈ میں ایک تحقیق کی گئی جس میں ماہرین نے اس بات کی وضاحت کی کہ جو بچے انگوٹھا چوستے ہیں یا ناخن چناتے ہیں انہیں الرجی کا خطرہ کم ہوتا ہے،ان بچوں کے مقابلے میں جن میں یہ عادت موجود نہیں ہوتی۔

محققین کاخیال ہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ انگوٹھا چوسنے یاناخن کاٹنے کا عمل میں بچے جراثیم سے زیادہ رابطے میں رہتے ہیں اور اُن کی مدافعتی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔

 یہ تحقیق بچوں کی بیماریوں سے متعلق امریکی جرنل پیڈرینٹکس میں شائع ہوئی ہے اور اس میں اوٹاگو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حصہ لیا۔ محققین نے ایک ہزار سے زیادہ بچوں کی ایک عرصے تک نگرانی کی جب تک کہ وہ سن بلوغت تک نہیں پہنچ گئے ۔ انھوں نے پانچ سات، نو اور گیارہ سال کے بچوں کے انگوٹھے چوسنے یاناخن کاٹنے کی عادت کو ریکارڈ کیااور پھران پر تیرہ اور بتیس سال کی عمر میں الرجی کی جانچ کی گئی۔

اس تحقیق سے  انھیں معلوم ہوا کہ تیرہ سال کی عمر کے جن بچوں میں انگوٹھے چوسنے یادانت سے ناخن کاٹنے کی عادتیں نہیں تھیں ان میں سے 49 فیصد بچوں میں کم ازکم ایک الرجی کے لئے مثبت نتیجہ آیا۔ اُن کے برعکس کسی ایک عادت میں مبتلا بچوں میں یہ شرح 38 فیصد تھی اور جن میں دونوں عادتیں تھیں اُن میں یہ شرح مزید کم ہوکر 31فیصد رہ گئی تھی۔ ڈاکٹروں نے اس کے باوجود ہاتھ دھونے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

محققین کے مطابق اُس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بچپن میں جو بچے جراثیم سے رابطے میں آتے ہیں اُن میں الرجی کاشکار ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ ساتھ ہی محققین نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ انگوٹھا چوسنے یا دانت سے ناخن کاٹنے سے الرجی سے منسلک کسی بیماری سے بچنے میں کسی مدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔