خیبرپختونخوا میں بڑی تبدیلی کی بازگشت، بات گورنر راج کی جانب بڑھنے لگی
خیبرپختونخوا میں بڑی تبدیلی کی بازگشت ، بات گورنر راج کی جانب بڑھنے لگی ؟ گورنر فیصل کریم کنڈی نے وفاق سے فیصلے کا کہہ دیا، آل پارٹیز کانفرنس بھی بلالی۔ اے این پی سمیت کئی جماعتوں نے پی ٹی آئی پرپابندی کی حمایت کردی۔ عمر ایوب نے گورنرراج پرشدید ردعمل کاعندیہ دے دیا۔
بلوچستان اسمبلی پہلے ہی پی ٹی آئی پرپابندی کی قرارداد منظور کرچکی ہے، پنجاب اسمبلی میں بھی اس حوالے سے قرارداد آچکی ہے، وفاقی کابینہ سے گورنرراج پر ”اوکے کا سگنل“مل گیا، وزیراعظم بھی کہہ چکے ہیں، اب فیصلہ کرناہوگا ۔
دوسری جانب پی ٹی آئی بھی معاملے پرخاموش بیٹھنے کوتیار نہیں، تحریک انصاف کے سینئر رہنما عمرایوب نے گورنرراج لگانے والوں کو خبردار کردیا۔
دریں اثنا گورنر خیبر پختونوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کو آگ میں دھکیلا جارہا ہے، پی ٹی آئی نے صوبہ دہشت گردوں کے حوالےکردیا ، کے پی میں امن وامان کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
گورنر خیبر پختونوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت کے پی کے میں 2 حکومتیں چل رہی ہیں، صوبے میں ایک ڈی فکیٹو وزیراعلیٰ آگئی ہیں، اصل حکومت وہ چلا رہی ہیں۔
پی ٹی آئی احتجاج میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت ریاست پر حملہ ہے، گورنر خیبرپختونخوا
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ اسلام آباد پر چڑھائی کرتی ہے، لائٹیں بجھاکر لیڈر بھاگ گئے، ایسا آج تک نہیں سنا، بتایا جائے احتجاج میں پنجاب سےکتنے جلوس آئے تھے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وفاقی حکومت بھی کے پی میں دلچسپی لے، خیبر پختونوا میں پی ٹی آئی کے علاوہ اور جماعتیں بھی ہیں۔
علاوہ ازیں گورنر فیصل کریم کنڈی نے ولی باغ چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان سے ملاقات کی اور انھیں 5 دسمبر کو گورنر ہائوس پشاور میں آل پارٹی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
میڈیا سے بات چیت میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے دوسروں کی بچوں کو مرنے کے لئے چھوڑ دیا تھا ، صوبائی حکومت ذاتی مفادات کے لئے اسلام آباد کا رخ کررہی ہے اور صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کر دیا ۔
خیبرپختونخوا حکومت کا جمعہ سے 3 روزہ سوگ کا اعلان
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے کو سافٹ امیج کے لئے وفاق سے تعاون طلب کیا جائے گا اور اس کے لئے آل پارٹی کانفرنس کا انعقاد ہوگا جسمیں صوبے میں امن کے قیام کے لئے روڈ میپ تیار کرینگے، صوبے میں وفاق کی مدد سے ترقیاتی کام کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں امن کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، صوبے میں امن کے لئے وزیراعلیٰ کو بھی دعوت دیتے ہیں، اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے لیکن بدقسمتی سے اس پر مکمل عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ۔
اس موقع پر ایمل ولی خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کرسی کی پجاری ہے ، اورکزئی اور پارا چنار واقعات پر پوری پختون قوم غمزدہ ہے، امن کے لئے جو بھی قدم اٹھائے گا ہم ان کے ساتھ ہیں، لیکن صوبائی مسائل کا حل گورنر راج میں نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.