Aaj News

بدھ, فروری 19, 2025  
21 Shaban 1446  

سینئر وزیر کو افغانستان چھوڑنا پڑ گیا

شیر محمد عباس استانکزئی متحدہ عرب امارات منتقل ہو چکے ہیں، میڈیا
اپ ڈیٹ 04 فروری 2025 06:27pm

افغان لڑکیوں کی تعلیم کے معاملے پر طالبان حکومت تقسیم ہوگئی، تعلیم پر پابندی کی مذمت اور حکومتی اقدامات پر تنقید سینئر وزیر کے گلے پڑگئی۔

نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس استانکزئی کو اچانک ملک چھوڑنا پڑگیا، طالبان کے قائم مقام نائب وزیر خارجہ نے مدرسے کی تقریب میں کہنا تھا کہ لڑکیوں پر تعلیم پر پابندی لگانا شریعت کے خلاف ہے۔

رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو خاموشی سے جڑواں شہروں سے نکال کر افغانستان واپس بھیجنے کا فیصلہ

سینئر وزیر کے بیان پر طالبان کے سپریم لیڈر نے ان کی گرفتاری کا حکم دے دیا، افغان میڈیا کے مطابق شیر عباس اب افغانستان سے متحدہ عرب امارات منتقل ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر خارجہ نے سینئر قیادت سے افغان لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ان کے اسکول جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

نائب وزیر خارجہ نے افغان لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت نہ دینے کی موجودہ پالیسی کے خلاف بات کرتے ہوئے طالبان رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس پالیسی کو تبدیل کریں جس کی وجہ سے افغانستان باقی دنیا سے الگ تھلگ ہو گئے ہیں۔

دہشتگردوں کے ساتھ مارے گئے ڈپٹی گورنر کے بیٹے کی لاش آج افغان حکومت کے حوالے کی جائے گی

افغان صوبے خوست میں مدرسے کی گریجویشن تقریب سے خطاب کے دوران نائب وزیر خارجہ شیر محمد ستانکزئی نے خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی کو شریعت کے خلاف قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 20 ملین شہریوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی، افغانستان کی 40 ملین کی آبادی میں 20 ملین خواتین ہیں جن کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔

شیر محمد نے سوال اٹھایا کہ کیا فیصلے کے روز ہم سب ایک ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے؟ جہاں ہم سب بے بس ہوں گے، ہم نے لڑکیوں کو ان کے تمام حقوق سے محروم کردیا ہے، ان کے پاس کوئی وراثتی حق نہیں اور ان کے شوہروں سے متعلق بھی ان کے پاس کوئی حق نہیں ہے، یہ زبردستی کی شادیوں پر بھی قربانی دیتی ہیں۔

afghanistan

afghan taliban

تعلیم

Women