Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

مقبوضہ کشمیر میں پولیس کی کارروائیوں میں تیزی، کشمیریوں کی جبری گرفتاریاں جاری

بھارتی قوانین کا غلط استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی جاری
شائع 05 فروری 2025 12:49pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

ایک طرف پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف ”یومِ یکجہتی کشمیر“ منایا جارہا ہے، تو دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کی کارروائیوں میں شدت آ گئی ہے اور مزید سات کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس نے ان افراد پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA) اور آرمز ایکٹ کے تحت دہشت گردی میں ملوث ہونے کے جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں۔

اس کے علاوہ، ترال میں مزید چار افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ مجموعی طور پر 2019 سے دسمبر 2024 تک 27,022 کشمیریوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

مسلح افواج کاکشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کااعادہ

بھارتی قوانین کا غلط استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضۃ جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کا استعمال کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ Disturbed Areas Act 1990 بھارتی فورسز کو لامحدود اختیارات دے کر انسانی حقوق پامال کر رہا ہے۔ جبکہ TADA قانون کے تحت کشمیریوں کو بغیر ثبوت کے غیر قانونی حراست میں لیا جا رہا ہے۔

بھارت کی مہم جوئی کا پوری طاقت سے جواب دیں گے، کور کمانڈر کانفرنس

علاوہ ازیں قومی سلامتی ایکٹ (NSA) پولیس کو کسی بھی شہری کو بغیر مقدمے کے ایک سال تک قید میں رکھنے کا اختیار دیتا ہے۔

کشمیری عوام بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Indian occupied Kashmir

kashmir solidarity day

Kashmir Police