Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

کانگریس کی منظوی کے بغیر امریکا کی اسرائیل کو اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت

امریکی محکمہ دفاع نے اسرائیل کے لیے 6.75 بلین ڈالر کے بڑے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دینے کا اعلان کیا
شائع 08 فروری 2025 02:27pm

ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو 7.4 بلین ڈالر مالیت کا فوجی ساز و سامان فروخت کرنے پر اتفاق کیا جس پر ڈیموکریٹک قانون سازوں نے انہیں مزید معلومات ملنے تک انتظار کرنے کو کہا، تاہم فروخت کی منظوری دے دی گئی۔

رائٹرز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے اسرائیل کے لیے 6.75 بلین ڈالر کے بڑے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دینے کا اعلان کیا۔ اس پیکج میں فوجی سازوسامان کی ایک وسیع رینج شامل ہے، جیسے گولہ بارود، رہنمائی کے نظام، اور فیوز۔ بوئنگ، ایک بڑا دفاعی ٹھیکیدار، ان اہم کمپنیوں میں سے ایک ہے جو یہ سامان فراہم کرے گی۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو ٹرمپ، انتظامیہ کے عہدیداروں اور کانگریس کے ارکان سے ملاقاتوں کے لیے واشنگٹن میں موجود تھے۔

امریکی ڈیموکریٹ گریگوری میکس نے کانگریس کو پہلے اس کا جائزہ لینے کی اجازت دیے بغیر اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے کے فیصلے پر تنقید کی۔

ٹرمپ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں، پہلا شکار برطانوی نژاد پاکستانی کریم خان ہوں گے

امریکہ نے الگ سے ہیل فائر میزائل اور آلات فروخت کرنے کے لیے 660 ملین ڈالر کے معاہدے کا اعلان کیا جس میں لاک ہیڈ مارٹن کمپنی بنیادی ٹھیکیدار ہو گی۔

سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کانگریس کو جنوری میں اسرائیل کو 8 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کی ایک تجویز سے آگاہ کیا تھا۔ دو امریکی حکام نے 20 جنوری کو ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل یہ بات کہی تھی۔

ٹرمپ نے اسرائیل کی پشت پناہی کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس ہفتے کے شروع میں ایک حیران کن اعلان میں اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ غزہ پر امریکہ کا قبضہ ہو جائے گا۔

اسلحہ کی فروخت کے لیے امریکی ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی کمیٹیوں سے منظوری درکار ہے۔

TRUMP ADMINISTRATION

backs big arms

sales to Israel

defying Congress