Aaj News

پیر, مارچ 24, 2025  
23 Ramadan 1446  

خضدار سے اغوا ہونے والی خاتون عاصمہ بلوچ کو بازیاب کرا لیا گیا

ڈی سی خضدار، ڈی آئی جی، ایس ایس پی اوراسسٹنٹ کمشنرخضدارکی مشترکہ پریس کانفرنس
شائع 08 فروری 2025 09:46pm

بلوچستان انتظامیہ اورخفیہ اداروں نے انتھک محنت اور کاوشوں سے اغوا ہونے والی عاصمہ جتک کو بازیاب کروا لیا گیا۔

ڈی سی خضدار یاسراقبال دشتی، ڈی آئی جی سہیل خالد، ایس ایس پی خضدارجاوید زہری، اسسٹنٹ کمشنر خضدار عبدالحفیظ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

سرکاری افسران نے بتایا کہ وزیراعلٰی بلوچستان میرسرفراز بگٹی کی سخت نگرانی اور ہدایات کی روشنی میں خضدار اورسوراب کی پولیس اور لیویز فورس نے دو راتوں کے دوران آپریشن میں 16 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا۔

آپریشن کے دوران چھاپہ مار ٹیم کو تمام تکنیکی سہولت فراہم کی گئی، کسی سیاسی اور اثرورسوخ کو بالاتر رکھتے ہوئے مغویہ عاصمہ جتک کو زہری شہرسے 4 بجے کے قریب بازیاب کروا لیا گیا۔

سرکاری افسران کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں مزید بھی چھاپے مارے جائیں گے اور جب تک مرکزی ملزم گرفتار نہیں کیا جاتا انتظامیہ سکون سے نہیں بیٹھے گی۔

پریس کانفرنس کے دوران مغوی عاصمہ جتک کو میڈا کے سامنے پیش کیا گیا۔

واقعے کا پس منظر

خضدارمیں این 25 شاہراہ سے متصل پوش ایریا شہزاد سٹی میں جمعرات کی درمیان شب واقعہ پیش آیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق شہزاد سٹی میں مقامی شہری عنایت اللہ جتک کے گھر درجن سے زائد مسلح افراد داخل ہوئے۔ مسلح افراد نے گھر والوں پر تشدد کیا، اور عنایت اللہ کی بیٹی مسماۃ عاصمہ کو زبردستی ساتھ لے گئے۔

واقعہ کے فوری بعد 6 جنوری کو ورثا نے این 25 شاہراہ کو دو مقامات جھالاوان سبزی منڈی اور زیروپوائنٹ ایریا سے ٹریفک کیلئے بند کرکے دھرنے پر بیٹھ گئے۔

مظاہرین سے خضدار پولیس نے ایس ایس پی جاوید زہری کی قیادت میں متعدد بار مذاکرات کیئے تاہم مذاکرات ناکام رہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق خضدار میں مغویہ عاصمہ کی بازیابی کے لیے پولیس اور لیویز کارروائیوں میں ایک مشکوک شخص کو حراست میں لیا، جبکہ مرکزی ملزم ظہور احمد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

واقعے کے کچھ روز بعد خضدار سے اغوا ہونے والی عاصمہ بلوچ اور ظہور احمد جمالزئی کی مشترکہ ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے، جس میں عاصمہ بلوچ نے براہوی زبان میں بتایا کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ اپنی رضا مندی سے ظہور احمد کے ساتھ گئی ہے۔

ویڈیو میں ظہور احمد نے بھی یہی مؤقف اختیار کیا کہ عاصمہ بلوچ نے خود اسے بلایا تھا اور وہ اس کی مرضی سے اسے لے کر گیا۔

مذکورہ ویڈیو کے جواب میں مبینہ مغویہ عاصمہ کی بہن نے بھی ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے ملزم ظہور کے بیان کو رد کیا اور حکومت اور انتظامیہ پر تنقید کی۔

بلوچستان

khuzdar

Asma Kidnapping