Aaj News

بدھ, مئ 14, 2025  
16 Dhul-Qadah 1446  

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا پہلا اہم بیان، پاک بھارت تعلقات سے نابلد نکلے

ٹرمپ نے کسی قسم کی ثالثی یا سفارتی کوشش کا عندیہ نہیں دیا
شائع 26 اپريل 2025 08:30am

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر ایسا بیان دے دیا جس نے سیاسی حلقوں اور مبصرین کو حیران کر دیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل کا حل خود نکال لیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر مسئلہ کشمیر کی تاریخ سے لاعلمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے ”ڈیڑھ ہزار سال پرانا تنازع“ قرار دیا۔

ائیر فورس ون میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت دونوں کے لیڈروں کو جانتے ہیں، تاہم جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ آیا وہ دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے گریز کیا۔

پاکستان نے بھارت کیخلاف ایٹم بم چلانے کی وارننگ دے دی

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور بھارت کشمیر پر ایک ہزار سال سے لڑ رہے ہیں۔ یہ مسئلہ شاید ایک ہزار سال سے بھی زیادہ پرانا ہے، اور یہ ایک بری صورتحال ہے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ دونوں ممالک کسی نہ کسی طرح اپنے تعلقات خود ہی بہتر بنا لیں گے۔‘

ان کے اس بیان نے تجزیہ نگاروں کو حیران کر دیا جن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نہ صرف مسئلہ کشمیر کی تاریخ سے نابلد نظر آئے بلکہ اس حساس معاملے پر سنجیدہ سفارتی مؤقف سے بھی گریز کیا۔

بھارتی فضائیہ بوکھلاہٹ کا شکار، اپنی ہی آبادی پر بم گرا دیا

ٹرمپ کے مطابق پہلگام حملے کے بعد خطے میں تناؤ کی فضا مزید سنگین ہو گئی ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے کسی قسم کی ثالثی یا سفارتی کوشش کا عندیہ نہیں دیا۔

ان کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلے ہی تنازعہ شدت اختیار کر چکا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

US President

President Donald Trump

pahalgam attack