Aaj News

بدھ, مئ 14, 2025  
16 Dhul-Qadah 1446  

جسٹس بابر ستار کا عبوری آرڈر معطل ہونے پر نیا عدالتی تنازعہ کھڑا ہو گیا

سٹس بابر ستار کی واضح ہدایت کے باوجود متعلقہ کیس ان کے بنچ میں مقرر نہ ہو سکا
شائع 28 اپريل 2025 02:10pm

جسٹس بابر ستار کے عبوری آرڈر کو قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بنچ سے معطل کیے جانے پر نیا عدالتی تنازعہ سر اٹھا چکا ہے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق جسٹس بابر ستار کی واضح ہدایت کے باوجود متعلقہ کیس ان کے بنچ میں مقرر نہ ہو سکا، جس پر جسٹس بابر ستار نے آرڈر معطل ہونے کے باوجود سماعت جاری رکھی اور اس حوالے سے آٹھ صفحات پر مشتمل تفصیلی تحریری حکمنامہ جاری کیا۔

جسٹس بابر ستار نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ 26 مارچ کو کیس مقرر کرنے کا آرڈر ڈویژن بنچ میں چیلنج ہی نہیں ہوا تھا، تو وہ معطل کیسے ہو سکتا ہے؟ مزید برآں، جسٹس بابر ستار نے نشاندہی کی کہ 12 اور 26 مارچ کے آرڈرز عبوری نوعیت کے تھے اور کیس کا حتمی فیصلہ تاحال آنا باقی ہے۔

عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کو زیرِ سماعت کیسز میں انتظامی سطح پر مداخلت کا اختیار حاصل نہیں ہے۔

جسٹس بابر ستار نے عدالتی ہدایت کے باوجود کیس سماعت کے لیے مقرر نہ کرنے پر ڈپٹی رجسٹرار کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیوں نہ ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف کارروائی کی جائے؟ عدالت نے اس معاملے پر جواب طلب کر لیا ہے۔

اسی ضمن میں جسٹس بابر ستار نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اور ڈپٹی رجسٹرار آئی ٹی کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے جسٹس بابر ستار کے عبوری آرڈر کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد یہ نیا تنازعہ پیدا ہوا ہے۔

Islamabad High Court

justice babar sattar