نہروں کے معاملے پر احتجاج کا 11واں دن، ٹریفک متاثر، کراچی میں سڑکیں بند
نہروں کے معاملے پر سندھ بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں ملیر کورٹ کے باہر وکلاء نے مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دیں۔ اس دوران شہریوں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری اور باضابطہ نوٹیفکیشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری جانب اوباڑو، گمبٹ اور لاڑکانہ میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ نوشہروفیروز کی مورو قومی شاہراہ دادو چوک پر مظاہرین نے ٹائر نذر آتش کیے اور سخت نعرے بازی کی۔ عوام اور ٹرانسپورٹرز شاہراہوں کی بندش سے شدید پریشان ہیں جبکہ گاڑیوں میں موجود ضروری اشیاء بھی خراب ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
سڑکوں کی بندش کا معاملہ : کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز کا اسلام آباد جانے کا اعلان
اوباڑو میں وکلاء برادری نے چوتھے روز بھی دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔ گمبٹ میں جاری دھرنے میں سول سوسائٹی، سماجی رہنماؤں اور سندھ کے فنکاروں نے بھی شرکت کی اور مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ نوشہروفیروز میں مسلسل دھرنے اور مظاہروں کے باعث مورو قومی شاہراہ دادو چوک پر ٹریفک کی روانی متاثر رہی۔
لاڑکانہ میں ہائی کورٹ سرکٹ بینچ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر وکلاء نے عدالتی کارروائیوں کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجی ریلی نکالی۔ عدالتوں میں پولیس کے داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
آج کینالوں کے معاملے کا فیصلہ ہو جائے گا، شرجیل انعام میمن
کراچی میں بھی وکلاء پر پولیس کے مبینہ تشدد اور متنازع کینال منصوبے کے خلاف قمبر شہدادکوٹ، جیکب آباد اور ٹھل میں وکلاء برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرے کیے۔
مظاہرین نے حکومت سے فوری نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں احتجاج مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.