Aaj News

ہفتہ, جولائ 12, 2025  
16 Muharram 1447  

خیبر پختونخوا میں 40 ارب روپے سے زائد کی مالی بدعنوانی کا انکشاف

اپر کوہستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز، کنٹریکٹر سیکیورٹیز اور دیگر ادائیگیوں کے لیے مخصوص اکاؤنٹس کو جعل سازی کے لیے استعمال کیا گیا۔
شائع 30 اپريل 2025 10:14am
فائل فوٹیج
فائل فوٹیج

خیبر پختونخوا میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانی اور سرکاری فنڈز میں خرد برد کا بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا۔ ذرائع کے مطابق اپر کوہستان کے سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ (کمیونیکیشن اینڈ ورکس) میں سنگین مالی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں، جن کے تحت 2020 سے 2024 کے دوران حکومتی بینک اکاؤنٹس سے 40 ارب روپے سے زائد کی رقم نکلوائی گئی۔

تحقیقات کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ایک ڈمپر ڈرائیور کے بینک اکاؤنٹس میں ساڑھے چار ارب روپے موجود پائے گئے جبکہ تقریباً 7 ارب روپے مشکوک ٹرانزیکشنز کے ذریعے جمع کرائے گئے۔ حیران کن طور پر ڈرائیور نے ایک فرضی کنسٹرکشن کمپنی قائم کر رکھی تھی، جس کے ذریعے سرکاری فنڈز کو ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کیا گیا۔

اس اسکینڈل میں سرکاری اکاؤنٹس سے تقریباً ایک ہزار جعلی چیکس جاری کیے گئے۔ اپر کوہستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز، کنٹریکٹر سیکیورٹیز اور دیگر ادائیگیوں کے لیے مخصوص اکاؤنٹس کو جعل سازی کے لیے استعمال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق جعلی سیکورٹی ریفنڈز تیار کیے گئے ریکارڈ میں رد و بدل کیا گیا، منصوبوں کی لاگت بڑھا چڑھا کر ظاہر کی گئی اور فرضی بلوں اور سیکیورٹیز کی منظوری دی گئی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی؛ اسپتال میں دستانوں کی خریداری میں کروڑوں کی کرپشن کی گونج

ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر کی جانب سے جنرل فنانشل رولز اور ٹریژری قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر مجاز ادائیگیاں بھی منظور کی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی بھی خلاف ورزی کی گئی اور سرکاری فنڈز کو نجی اکاؤنٹس میں منتقل کیا گیا۔

مالیاتی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد 50 سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں جبکہ ضلع اکاؤنٹس آفس، سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ، سرکاری بینک اور متعلقہ اکاؤنٹس کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اسکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے اور معاملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

corruption

KPK

Scandal

gov funds